نوشکی: ڈپٹی کمشنر نوشکی کا محکمہ صحت نوشکی کے ملازمین کی ٹرینگ پروگرام میں شرکت، ملازمین کو اپنی زمہ داری احسن طریقے سے کرنے کی تلقین کی۔ ڈپٹی کمشنر نوشکی نے ملازمین سے بات چیت کرتے ھوئے انتہائی اہم انکشاف کیا کہ ضلع نوشکی پانچویں بار ایل کیو ایس ٹیسٹ میں اچھا نہیں جارہاہے اور حوالے سے ریڈ لائن جارہی ہے۔ جو ہماری پولیوٹیموں کی غیرزمہ دارانہ رویہ اور ٹیموں کی ناقص کارکردگی کے باعث ھوا ہے اس سال کسی کمی کوتائی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ پولیوں ٹیموں کو گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلانا ھو گا مہم پوری کرکے دو دن میں واپس ریکور بھی کرنی ھوگی اور نوشکی کو پولیو سے پاک ضلع بنانا ھوگا۔ گو کہ باقی پرفارمنس اچھی جارہی ہے۔ اور کرایسس سے ہمیں نکلنا ھوگا ضلع نوشکی کے مصوم بچوں کی مستقبل اور زندگی سے کھیلنے کی اجازت ہرگز نہیں ھو گی جس بھی ٹیم کے ایریا میں اگر کوئی کوتائی پائی گئی تو اس کے خلاف محکمانہ کاروائی ھوگی۔ اس موقع پر ڈی ایچ او نوشکی ڈاکٹر محمد الیاس بادینی نے ملازمین سے کہا کہ ہم پولیو مہم کے دوران پیسہ لیتے ہیں اور جو دیگر اضلاع میں مراعات ملازمین کو حاصل ہے وہی نوشکی میں میں بھی دی جارہی ہے سیکورٹی بندوست بھی انتہائی صیح معنوں میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس فراہم کرتی ہے۔ اسکے باوجود بھی کارکردگی صفر جارہی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ ڈی ایچ او نوشکی اور ضلع کے سربراہ ڈپٹی کمشنر کی زبانی پولیو جیسے موزی مرض کے ایل۔کیو ایس ٹیسٹ میں فیل جانا ضلع نوشکی میں نہ صرف پولیو کی وائرس کی کیخطرے میں رہنے موجودگی ریڈ لائن میں رہنا باعث پریشانی ہے خطرے کی لائن میں رہینا خود سوالات کو جنم دیتی ہے۔ اور نوشکی میں پولیو وائرس کی ریڈ لائن میں رہنے سے عوامی حلقوں میں سخت پریشانی اور غم وغصہ پیدا ہوا ہے عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت کی نا اہلی اور غیر زمہ داری کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ مسلسل پانچویں بار ضلع نوشکی کو ریڈ لائن قرار دینے کے باوجود کسی کے خلاف کسی قسم کا کاروائی کا نہ ھونا اور ہر بار مقامی ٹیموں اور آفیسران کی غفلت کے باوجود صوبائی حکومت محکمہ صحت کا خاموش رہنا ان مصوم بچوں کے معزوری اور اس مرض کے باعث زندگیوں کو ہمیشہ اپائج رکھنے میں براہ راست ملوث ہے۔ بلوچستان ہائی کورٹ سپریم کورٹ اف پاکستان اور صوبائی حکومت فوری طور پر ایکشن لے کر اس اس غفلت میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں۔