کوئٹہ: احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے نیب حکام کو حکم دیاہے کہ وہ سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمدرئیسانی کی جانب سے پلی بارگین کے تحت سرنڈر کی گئی ملکی وغیر ملکی کرنسی، مکانات اوردیگر حکومت بلوچستان اور سندھ کومنتقل کرنے کے احکامات دئیے۔یہ حکم عدالت کے جج نے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی کی پلی بارگین سے متعلق نیب حکام کی جانب سے دائرکردہ درخواست کی سماعت کے موقع پر دیا۔عدالت کے جج نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ وہ مشتاق احمدرئیسانی کی جانب سے وی آر اورپلی بارگین کے تحت سرنڈر کی جانیوالی ملکی وغیرملکی کروڑوں روپے کی کرنسی ،سونا،پرائز باؤنڈ ،مکانات ،اوردیگر حکومت بلوچستان اور حکومت سندھ کو منتقل کرنے کے احکامات دئیے ہیں ۔یاد رہے کہ سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو 6مئی 2016کو اس وقت نیب کی جانب سے حراست میں لے لیاگیاتھا جس وقت اس کے گھر ملکی وغیرملکی کروڑوں روپے کی کرنسی ،پرائز باؤنڈز ،سونااوردیگر برآمدہوئے تھے بعدازاں تفتیش کو وسیع کرتے ہوئے نیب نے سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو ،ٹھیکیدار سہیل مجیداوردیگر کو حراست میں لے لیاتھا۔ واضح رہے کہ 6مئی 2016کو مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران 34کروڑ70لاکھ ،77ہزار 500روپے پاکستانی کرنسی ،5کروڑ32لاکھ روپے کے قومی پرائز باؤنڈ ،23لاکھ 67ہزار 5سو 43روپے مالیت کے امریکن ڈالر ،15ہزار سٹرلنگ پاؤنڈز ،16ہزار 10سعودی ریال ،3380.695 گرام سونا جس کی مالیت ایک کروڑ14لاکھ 17ہزار34 3روپے ہے کو برآمدکرلئے گئے تھے جبکہ بعدازاں تفتیش کے دوران کوئٹہ ،کراچی میں بنگلے ،گاڑیاں اوردیگر کابھی پتہ لگا لیاگیاتھا ،بعدازاں 21دسمبر 2016کو مشتاق احمد رئیسانی کی پلی بارگین سے متعلق درخواست کو نیب کی جانب سے منظور کرلیاگیاتھااور نیب نے مشتاق احمدرئیسانی کی پلی بارگین سے متعلق درخواست مذکورہ عدالت میں دائرکی تھی جس سے عدالت نے اعتراض لگا کر واپس کردیاتھا تاہم نیب کی جانب سے ایک مرتبہ پھردرخواست کو ریکارڈ سمیت احتساب عدالت میں پیش کردیاگیاجس کی سماعت کے دوران گزشتہ روز عدالت نے احکامات صادر کئے اور مذکورہ آرڈر کی کاپی چیف سیکرٹری بلوچستان اور چیف سیکرٹری سندھ کو بھی بھجوانے کی ہدایت کی ۔