|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی صوبائی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت اصغر خان اچکزئی ہاؤس پٹیل باغ میں منعقد ہوا جس میں صوبے کے سیاسی ، معاشی ، امن وامان کی صورتحال اور تنظیمی امور پر غور و خوض ہوا ۔ اجلاس میں صوبے کے سیاسی ، معاشی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ سی پیک مغربی روٹ میں پشتونوں کو یکسر نظر اندا زکرتے ہوئے جنگ زدہ علاقوں کو مزید تباہی و بربادی کی طرف لے جانے کی شعوری و دانستہ کوشش اور پنجاب کے اشرافیہ کی حسب سابق منفی روش قرار دیا ، سی پیک کی شہرت گوادر سے ہے جبکہ گوادر کے عوام دو بوند پانی کے لئے ترس رہے ہیں ۔ اجلاس میں صاف شفاف مردم شماری کو صوبے کے عوام کی آئینی جمہوری حق قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مردم شماری کو متنازعہ بنانا ، پنجاب کے مفادات کو تقویت دینے ، صوبے میں آباد قومیتوں کے درمیان گہرے تاریخی رشتوں کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں قرار دیا ۔ تمام آئی ڈی پیز کو اپنے اپنے علاقوں میں آباد کرنے سمیت تمام اقدامات حکومت اور ریاست کی ذمہ دار بنتی ہے لہذا ہر قسم کی ذاتی ، لسانی ، جماعتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صوبے کے اجتماعی معاشی مفادات کی تحفظ وقت اور حالات کا تقاضا ہے ۔ اجلاس میں اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ سمگلنگ کے نام پر صوبے کے تاجر پیشہ افراد کو سیکورٹی اداروں کے ذریعے تنگ کرنے ، شہروں کے اندر گوداموں اور مارکیٹوں پر چھاپوں اور گرفتاریوں سے تجارت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ صوبے کے غریب پرور محنت کش عوام دو وقت کی روزی کمانے کے لئے دربدر کی ٹوکریں کھارہے ہیں جو کہ ایک عوام دشمن عمل ہے ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تجارت پیشہ افراد کو بلا جواز تنگ کرنے سے اجتناب کیا جائے ۔ اجلاس میں نادرا حکام کی پشتونوں کے ساتھ معاندانہ رویہ شناختی کارڈ کے حصول میں بے جا رکاوٹوں کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پورے ملک کی طرح پشتونوں کے ساتھ بھی وہی طرز عمل اپنایا جائے جو دوسروں کے لئے وفاقی حکومت کے ماتحت اتھارٹی غلط روشن کا مظاہرہ کررہے ۔ لاکھوں شناختی کارڈ کو مہینوں ، سالوں سے ویری فکیشن کے نام پر روکے رکھنا اپنے اختیارات سے تجاوز کے زمرے میں آتا ہے لہذا نادار حکام پشتونوں کے بلاک شناختی کارڈز جلد سے جلد جاری کریں ۔ اجلاس میں صوبے بھر میں امن وامان کی گھمبیر صورتحال ، اغواء برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ ، چوری ، راہزنی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ صوبائی حکومت عوام الناس کے جان و مال کو تحفظ دینے میں یکسر ناکامی سے دوچار ہیں اور ذاتی ، گروہی مفادات و مراعات کو مقصد بنا بیٹھے ہیں ۔ اجلاس میں پورے پشتونخوا وطن سے پشتونوں کے فکر باچاخان سے آراستہ ہونے کو درست سیاست برحق موقف پر مہر ثبت قرار دیتے ہوئے کامیاب شمولیتی اجتماعات ، ورکرز تربیتی کنونشن ، احتجاجی ریلیوں و مظاہروں کے انعقاد پر بنیادی یونٹوں ، تحصیل ، اضلاع کے ذمہ داران اور کارکنوں کو مبارکباد دی گئی ۔ اجلاس میں فخر باچاخان ، رہبری ملی خان عبدالوی خان کے برسیوں کے سلسلے میں تعزیتی ریفرنسز ، اجتماعات کو حتمی شکل دی گئی جبکہ ہفتہ 28 جنوری 10 بجے صوبے کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے صوبائی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا ۔