کوئٹہ:سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ ایک منصفانہ مردم شماری کا انعقاد اجتماعی مفادات کے لئے نا گزیر ہے لیکن بعض عناصر اپنے کھوئے ہوئے ساکھ بحال کر نے کی خاطر غیر آئینی، غیر قانونی اور اصولوں سے متصادم مطالبہ کر تے ہوئے غیر ملکیوں کو بھی مردم شماری کا حصہ بنانے پر بے جا اسرار کر رہے ہیں جس سے برادر اقوام کے درمیان رقابت پیدا ہونے کے قوی اندیشے ہیں اگر معروضی حقائق کو نظرانداز کر کے غیر منصفانہ مردم شماری کرائی جاتی ہے تو اس کا مطلب بلوچستان میں ایک دائمی تنازعہ کی بنیاد رکھنے کی سازش کے سوا کچھ نہ ہو گا اس نادر اقدام سے برادر اقوام کے تاریخی رشتوں کو نقصان ہو سکتا ہے جس کی زیادہ تر ذمہ داری ان لو گوں پر عائد ہو گی جو مہا جرین کو مردم شماری میں شامل کرنے کے غیر اصولی موقف اپنائے ہوئے ہیں مردم شماری کے حوالے سے ہمارا موقف اصولی ہے ہم شفاف مردم شماری کو بلوچستان کے حقیقی باشندوں کے اجتماعی مفاد کا معاملہ سمجھتے ہیں جس پر سمجھوتہ ممکن نہیں غیر ملکی جو بھی ہوں ان کو بلا امتیاز مردم شماری سے الگ رکھا جانا چا ہئے اس کی آئینی، قانونی اور اصولی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو تی ہے نوابزادہ لشکری رئیسانی نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اور بااختیار ادارے عوام کو جائز مطالبے سے انحراف نہیں کرینگے ۔