پاراچنار:پارا چنار کے علاقے پرانی منڈی عید گاہ مارکیٹ میں دھماکے سے25افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے ، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ، زخمیوں کو فوری طور پر ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پارا چنار منتقل کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پارا چنار کے علاقے پرانی منڈی عید گاہ مارکیٹ میں بم دھماکے میں25افرادجاں بحق اور50 سے زائد زخمی ہو گئے ۔اسسٹنٹ پولیٹیکل انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی اور بتایا کہ پارا چنار کی عید گاہ مارکیٹ میں واقع سبزی منڈی میں دھماکا اْس وقت ہوا، جب وہاں لوگ کافی تعداد میں خریداری میں مصروف تھے۔دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز کے جوان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہوئے زخمیوں کو ایجنسی ہیڈکوارٹر سول ہسپتال پارا چنار منتقل کیا جہاں پر متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق ایمبولینسز کم پڑنے کی وجہ سے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر نے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہسپتال ذرائع کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے جبکہ بلڈ بنک کی جانب سے زخمیوں کو خون کے عطیات دیئے جارہے ہیں اور لوگوں سے مزید عطیات کی اپیل کی گئی ہے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے خیز مواد پہلے سے نصب کیا گیا تھا جسے ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا ۔واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے ارد گرد کے علاقوں کو گھیرے میں لے لیا اور سماج دشمن عناصر کی تلاش شروع کردی ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صبح سویرے منڈی میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے اور لوگوں خرید و فروخت کیلئے موجود ہوتے ہیں۔ دیسی ساختہ دھماکہ آٹھ بجکر پچاس منٹ پر ہوا جس کے بعد فوری طور پر فوج اور ایف سی نے کسی بھی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر علاقے کو گھیرے لے لیا جبکہ آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے بھی زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر نے میں مدد دی ۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے قبل جائے وقوعہ پر شہریوں کا رش تھا اور عوام کی بڑی خریداری میں مصروف تھی کہ اس دوران زور دار دھما کہ ہوا جس سے دھوئیں کے کالے بادل اٹھتے دکھائی دیئے ،ایک اور عینی شاہد کے مطابق دھماکے بعد جائے وقوعہ پر انسانی جانوں کے اعضاء دور دور تک بکھر گئے جبکہ شہری اپنے لواحقین کی تلاش کے لئے بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ،یہ مناظر قیامت صغریٰ سے کم نہ تھے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے دھماکے میں افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے میں شدید زخمی ہونے والوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے دیگر شہروں میں منتقل کیا گیا۔ایم این اے پارا چنار ساجد طوری نے کہا کہ یہ دھماکہ محمد حسین نامی شخص کی دکان میں ہوا، بولی لگتی ہے اب تک دس لوگ شہید ہو چکے ہیں اور تین سے زائد زخمی ہیں ، پارا چنار پہلے ہی دہشت گردوں کے ٹارگٹ پر ہے ، سکیورٹی تو تھی مگرچیک پوسٹوں پر سکیورٹی سخت کی جائے تاکہ دہشت گرد شہر میں پہنچے سے پہلے پکڑے جائیں ۔ایف سی کے لوگ کھڑے ہیں اور سختی سے چیکنگ بھی کررہے ہیں پتہ نہیں یہ لوگ کیسے یہاں پہنچ جاتے ہیں اور دھماکے ہو جاتے ہیں ۔یہ علاقہ 2007ء سے اب تک دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کر نے کے لئے حکومت کیساتھ رابطے میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم گورنرز اور حکومت کو بتائیں کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی ہے اور ہم اس کے خلاف آواز پہلے بھی اٹھاتے ہیں اور آئندہ بھی اٹھائیں گے۔ہم نے حکومت سے 350ڈاکٹرز دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ابھی تک ہمیں ایک بھی ڈاکٹر نہیں ملا ۔ڈاکٹرز کی کمی کا تب احساس ہوتا ہے جب کوئی دھماکہ ہو جائے یا کوئی بڑا سانحہ ہو جائے۔پولیٹیکل ایجنٹ نے دھماکے میں 13افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ۔