|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2017

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نوا ب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ سی پیک کی اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہورہاہے جس کے پیش نظر بہت سے دوست ممالک نے اس منصوبہ میں شمولیت کا عندیہ دیا ہے۔ سعودی عرب، بحرین، برازیل، برطانیہ اور فرانس کی سرمایہ کار کمپنیوں نے سی پیک کے تناظر میں بلوچستان میں متبادل توانائی معدنیات، زراعت، مالداری اور سمندری پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ صوبائی حکومت صوبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا خیرمقدم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال، سرمایہ کار دوست ماحول اور مواقع بیرونی سرمایہ کے فروغ کے تصورات پر پور اترتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بیرونی سرمایہ کار ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ سی پیک منصوبے پر اٹھنے والے اعتراضات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا بعض بیرونی قوتیں اس منصوبے کو اپنے مفادات کے خلاف تصور کرتی ہیں جبکہ چند ایک سیاستدان اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لئے بے بنیاد اعراضات اٹھاتے رہتے ہیں ان کی خام خیالی ہے کہ اقتصادی راہداری نہیں بنے گی۔ اس قسم کے بے معنی اعتراضات اور منفی رویے سی پیک منصوبے کو ناکام نہیں بناسکتے۔ سی پیک اور بلوچستان کے تعلق کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان اور گوادر سی پیک منصوبے کی بنیاد ہیں لہٰذا اقتصادی راہداری اور بلوچستان لازم ملزوم ہے اس منصوبے کے ذریعہ بلوچستان کو ترقی کرنے کو جو سنہری موقع ملا ہے ہم اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ یہ منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر تو ہے ہی لیکن اس کا سب سے بڑا فائدہ بلوچستان اور اہل بلوچستان کو ملنے جارہا ہے جس سے ان کی قسمت بدل جائے گی اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سی پیک کی صورت میں بلوچستان کی قسمت کا ستارہ جگمگارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان بلوچستان ہے اور بلوچستان پاکستان ہے،یہی ملک کا وہ خطہ ہے جو پورے ملک کی تقدیر بدل دے گا۔ بلوچستان تجارتی گذرگاہ، معدنی وسائل اور توانائی کے متبادل ذرائع کے حوالے سے منفرد اور یکتا حیثیت کا حامل ہے۔ اس وقت تمام دنیا کی نظریں ہم پر مرکوز ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے اپنے انٹرویو کے توسط سے دنیابھر کے سرمایہ کاروں بالخصوص بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کا یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ آئیں او ربلوچستان میں منافع بخش سرمایہ کاری کریں۔ حکومت بلوچستان انہیں ہر قسم کی سہولتیں اور معاونت فراہم کرے گی۔ بالخصوص بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے گوادر ریئل اسٹیٹ اور صنعت وتجارت کے شعبوں میں بہترین سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتاہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر فری زون میں ویئر ہاؤسز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دیگر ترقیاتی منصوبے اپنی پوری رفتار کے ساتھ جاری ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کا بلوچستان ماضی کے بلوچستان سے قطعی طور پر مختلف ہے ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے تو وہ باروزگار اور خوشحال ہوگاا ور آئندہ چند برسوں میں بلوچستان پورے ملک کو معاشی اور اقتصادی طور پر مستحکم بنادے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپنے قدرتی وسائل کے حوالے سے بلوچستان دنیاکے کسی بھی معدنی وسائل کے حامل خطے سے کم نہیں بلکہ یہاں کی قیمتی معدنیات اسے تمام خطوں سے منفرد بناتے ہیں اور صوبے کا جغرافیائی محل وقوع اس کی انفرادیت اور اہمیت میں مزید اضافہ کرتا ہے۔ صوبے کی ترقی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے وژن سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ حکومت کے تمام تر وسائل عوام کے لئے ہیں اور انہی کی بہتری کے لئے بروئے کار لائے جانے چاہئیں۔ لہٰذا ان وسائل اور فنڈز کو شفافیت کے ساتھ عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خرچ کیا جارہا ہے۔ گڈگورننس اور امن واستحکام کو یقینی بنایا گیا ہے اور سب سے بڑھ کر ہم نے بلوچستان کی ترقی کی سمت کا تعین کردیا ہے وقت گزرنے کے ساتھ ان اقدامات کے مثبت اثرات اور زیادہ سے زیادہ نمایاں ہوتے چلے جائیں گے۔