اسلام آباد:وفاقی وزارت داخلہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے لیے بنائی گئی خصوصی سکیورٹی ڈویڑن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔خصوصی سکیورٹی ڈویڑن سی پیک کے تحت چلنے والے تمام ترقیاتی منصوبوں اور ان پر کام کرنیو الے چینی کارکنوں کی حفاظت کرے گا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خصوصی سکیورٹی ڈویڑن میں 13 ہزار 700 اہلکار ہوں گے جبکہ اس کے 9 بٹالینز کو 6 ونگز میں تقسیم کیا گیا ہے۔منصوبہ بندی ڈویژن کے ایک عہدیدار کے مطابق صوبائی حکومتوں کی جانب سے درخواستیں موصول ہونے کے بعد وزارت داخلہ خصوصی سکیورٹی ڈویژن کے اہلکاروں کو ان صوبوں میں جاری سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے تعینات کرے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سی پیک کے مشترکہ تعاون کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے موقع پر چین نے خصوصی سکیورٹی ڈویژن کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔گزشتہ برس ستمبر میں چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا تھا کہ سی پیک کی سیکورٹی کے لیے 21 ارب 57 کروڑ روپے کی لاگت سے خصوصی سیکورٹی ڈویڑن قائم کی جا رہی ہے، جس میں سول آرمڈ فورسز کے 6 ونگ شامل ہیں۔انہوں نے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا کہ نئے سیکورٹی ڈویڑن میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے 13 ہزار 731 اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا تھاکہ سیکورٹی ڈویژن میں فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا کے 852، ایف سی بلوچستان کے 730 اہلکار، پنجاب رینجرز کے 2190 اور سندھ رینجرز کے 730 اہلکار جبکہ پاک فوج کے 9 ہزار 229 اہلکار شامل ہیں۔