کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبے کو حاصل ہونے والے اختیارات کا بھرپور استعمال کرکے بلوچستان کو معاشی خود انحصاری کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔ بلوچستان کے معدنی وسائل کی تلاش و ترقی کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کیا جائے گا اور بلوچستان ریونیو اتھارٹی کو مزید فعال بناتے ہوئے صوبے کے محاصل میں اضافہ کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر کوآرڈینٹر برائے بلوچستان ریونیو اتھارٹی محمد اعجاز سنجرانی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بلوچستان ریوینو اتھارٹی کی کارکردگی، چاغی میں معدنیات کے شعبہ کی ترقی اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کا پختہ یقین ہے کہ جب تک بلوچستان کے وسائل کو بھرپور طریقے سے بروئے کار نہیں لایا جاتا ترقی کے اہداف کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم اب تک اپنے بے پناہ قدرتی وسائل کو بھرپور طریقے سے استعمال میں نہیں لاسکے ہیں اگر ماضی میں اس جانب توجہ دی جاتی اور موثر پالیسی مرتب کرکے صحیح اور جرات مندانہ فیصلے کئے جاتے تو آج صورتحال یکسر مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم معدنی ، زرعی، سمندری اور توانائی کے موجود وسائل کو ٹھیک طریقے سے ترقی دیں تو صوبے کے ہر خاندان کو 20سے 25ہزار روپے ماہانہ دے سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ غربت ہمارا مقدر نہیں اللہ تعالیٰ نے ہمیں قدرتی وسائل کی صورت میں بے پناہ دولت دی جس کا ستعمال نہ کیا جانا کفران نعمت سے کم نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم میں اتنی جرأت اور فیصلہ سازی کی قوت ہے کہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنے وسائل کو صوبے کے مفاد کے مطابق عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بروئے کار لائیں۔ انہوں نے سیندک منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے جاندار اور اصولی موقف کو تسلیم کرکے وفاقی حکومت نے اکتوبر2017سے سیندک کا اختیار صوبے کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس منصوبے کو بلوچستان کیلئے زیادہ فائدہ مند بنانے کے ساتھ اس میں کام کرنے والے مقامی لوگوں کے روزگار کا تحفظ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی نے اپنے قیام کی قلیل مدت میں سروس ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کے محاصل صوبائی خزانے میں جمع کروائے اتھارٹی کو مزید فعال بناکر اس کی کارکردگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ حکومت دستیاب فنڈز کے صحیح استعمال کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ وسائل کی ترقی کو ہر صورت ممکن بنائے گی۔