|

وقتِ اشاعت :   January 30 – 2017

چاغی: پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر سردارفتح محمدمحمدحسنی نے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ قطری شہزادے کے غیر قانونی شکارکے خلاف قانونی طریقے سے احتجاج کیا گیا،ایک وفاقی وزیر کے خلاف روڈبلاک ،احتجاجی مظاہرہ اور پریس کانفرنس کیے گئے لیکن حکومت خواہ مخواہ میں مذکورہ وفاقی وزیر کی غندڈہ کہ دفاع کر رہی ہے اور سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے اور مفلوج الحال عوام کی حقوق پر شب خون مار رہے ہیں ایک طرف خاران اور واشک کی عوام سیلاب سے ہونے والے تباہ کاریوں کے نقصانات سے اپنے گھروں اور زمینوں کے آباد کاری میں پریشان ہیں تودوسری طرف سے عوام کے پریشانی میں بجائے ان کے ساتھ دینے کی بلکہ پہلے سے زیادہ موقع کو غنیمت جان کر ان کے زمینوں پر قبضہ کی جارہی ہے،مذکورہ وفاقی وزیر نے اپنے دور گورنر شپ میں بلوچستان کے حالات اس نیج پر پہنچا ئے کہ آج تک بھی بلو چستان کے پر امن عوام امن و امان کے سایہ کیلئے ترس رہے ہیں،پی ایس ڈی پی کے فنڈز میں اربوں کی خرد برد اور گوادر اتھل اور بلوچستان کے دیگر اضلاح کے زمینوں پر اپنے نام پر الاٹ منٹ جاری کیے،جوکہ بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ زنی ہے،تمام تر حالات کے خرابی کے ذمہ دار وفاقی وزیر کی تمام غیر قانونی قبضہ گیری کے باوجود وفاقی حکومت ہر لحاظ ان کے ساتھ دے رہے ہے،اگر وفاقی حکومت نے اب بھی لوگوں کے زمینوں اور حقوق پر قبضہ گیری کے خلاف اقدام نہیں اٹھایا تو مجبوراسیاسی رفیقوں ،قبائلی معتبرین اور دیگر عمائدین سے مل کر اپنے زمینوں کی قبضہ ختم گیری ختم کرنے کیلئے جائے وقوع پر جائیں گیااور اس سے پیدا ہونے والے نقصانات اور حالات کی خرابی کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی