|

وقتِ اشاعت :   February 1 – 2017

اسلام آباد:وزیراعظم محمد نوازشریف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے ملاقات کی ، ملاقات میں دہشت گردی کیخلاف ضرب عضب ، کومبنگ سمیت دیگرآپریشنز جاری رکھنے ، پاک افغان بارڈر پر کڑی نظر سمیت فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔منگل کے روز وزیراعظم محمد نوازشریف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے وزیراعظم ہاؤس میں اہم ملاقات کی جس میں قومی سلامتی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اس کے علاوہ آرمی چیف نے ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں کے حوالے سے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا جبکہ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تنظیموں سمیت پاک افغان بارڈر پر کڑی نظر رکھی جائے ، چیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعظم کے درمیان فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی دریں اثناء اسلام آبادچیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ آپریشنز کے بعد دہشت گردوں کو کسی صورت واپس نہیں آنے دیں گے ، جہاں ملیں ان کوگے مار دیں گے، پالیسی واضح ہے پاکستانی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو نے دینگے ۔ وہ منگل کو یہاں ایوان صدر میں صدر ممنون حسین کی جانب سے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی واضح ہے پاکستانی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو نے دینگے ،دہشت گرد جہاں ملیں گے انہیں ماریں گے ، آپریشنز کے بعد دہشت گردوں کو کسی صورت واپس نہیں آنے دیں گے ،دہشت گردی کا خاتمہ کر کے دم لیں گے ۔