|

وقتِ اشاعت :   February 4 – 2017

کوئٹہ:محکمہ صحت بلوچستان کا بلوچستان میں صحت عامہ کی مجموعی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مختلف عملی اقدامات کے تناظر جس میں حالیہ دوردراز اضلاع میں ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس کے اجراء ،تمام ڈویژنل اور بنیادی مراکز صحت کی سطح کے ہسپتالوں میں جدید طبی آلات کی فراہمی، ادویات کی مرحلہ وار فراہمی، ایمبولینس سروس کی فعالیت کے ساتھ ساتھ دیگر عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ کی خصوصی دلچسپی اور احکامات کے تناظر میں عوامی اور سماجی حلقوں کے مطالبے کے پیش نظر صوبے کے تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کے وسیع پیمانے پر تبادلے کئے گئے ہیں جس کی مجموعی تعداد 172ہے جبکہ اس میں 43اسپیشلسٹ کیڈر کے پوسٹ گریجویٹ ٹرینی بھی شامل ہیں ۔ ان تمام ڈاکٹرز کو سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ اعلامیہ کے مطابق اپنی اپنی جائے تعیناتی پر فوری طور پر رپورٹ کریں۔ رپورٹ نہ کرنے کی صورت میں بیڈ اایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان تبادلوں کا مقصد دور دراز علاقوں میں صحت ومعالجے کی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ 172 ڈاکٹرز کو ان کے آبائی علاقوں میں تبادلہ کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق مجاز حکام کی منظوری سے ڈاکٹر گوبی چند میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر عبدالرشید میڈیکل آفیسر (بی۔17) سول ہسپتال بیلہ، ڈاکٹر عبداللطیف شاہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر عبدالرزاق میڈیکل آفیسر (بی۔17) بنیادی مرکز صحت وحدت کالونی کوئٹہ اور ڈاکٹر مظفر کرد میڈیکل آفیسر (بی۔17) ڈی ایچ کیو ہسپتال مستونگ کا تبادلہ کرکے انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال مستونگ تعینات کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محموداحمد میڈیکل آفیسر (بی۔17) شیخ خلیفہ بن زید کوئٹہ، ڈاکٹر محموداحمد خان میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر کشن لعل میڈیکل آفیسر (بی۔17) اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لسبیلہ اور ڈاکٹر محمد اسماعیل میڈیکل آفیسر (بی۔17) پلاننگ سیل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا تبادلہ کرکے انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال قلات تعینات کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر نعمت اللہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) اور ڈاکٹر عین اللہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ کا تبادلہ کرکے انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال قلعہ سیف اللہ تعینات کیا گیا ہے جبکہ ایک اور اعلامیہ میں ڈاکٹر محمد آصف میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر نقیب اللہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) ایم این سی ایچ پروگرام کوئٹہ، ڈاکٹر عبدالستار میڈیکل آفیسر (بی۔17) ڈی ایچ کیو ہسپتال قلعہ سیف اللہ، ڈاکٹر محمد انور میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل کالج کوئٹہ، ڈاکٹر عبدالغفار میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر شائستہ خان میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر ہدایت اللہ جونیئر رجسٹرار (بی۔17) بولان میڈیکل کالج کوئٹہ، ڈاکٹر عبداللہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر محمد انور میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ اور ڈاکٹر زبیر رحیم میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ کا تبادلہ کرکے انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال ژوب تعینات کیا گیا ہے۔ڈاکٹر وزیراحمد میڈیکل آفیسر (بی۔17) ڈی ایچ کیو ہسپتال ہرنائی، ڈاکٹر محمد حنیف میڈیکل آفیسر (بی۔17) رورل ہیلتھ سینٹر علیزئی ڈسٹرکٹ پشین اور ڈاکٹر میروائس میڈیکل آفیسر (بی۔17)بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ کا تبادلہ کرکے انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال سبی تعینات کردیاگیا ہے جبکہ محکمہ صحت کے ایک اور اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹر نادر خان جوگیزئی میڈیکل آفیسر (بی۔17)، ڈاکٹر سلیم محمود میڈیکل آفیسر (بی۔17)سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر ظاہر خان میڈیکل آفیسر (بی۔17)، ڈاکٹر رمیش چند میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر سید میر عثمان شاہ میڈیکل آفیسر (بی۔17، ڈاکٹر محمد امین میڈیکل آفیسر (بی۔17)سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر حبیب اللہ میڈیکل آفیسر (بی۔17) بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ، ڈاکٹر محمد فہیم میڈیکل آفیسر (بی۔17) اور ڈاکٹر جمال خان میڈیکل آفیسر (بی۔17) سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لورالائی تعینات کیا گیا ہے۔ دریں اثناء صوبائی سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت ہسپتالوں اور پبلک ہیلتھ یونٹوں وغیرہ میں عملہ کی تعیناتی اور سہولتوں کی فراہمی علاوہ محکمہ صحت میں حالات کار کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے اور سب ڈاکٹروں کو پیشہ ورانہ الاؤنس دیا جارہاہے جبکہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے والوں کو ان کی موجودہ تنخواہ کے علاوہ خصوصی الاؤنس دیا جائے گا جس کے بعد ان کی تنخواہ تقریباً ایک لاکھ روپے ماہانہ ہوجائے گی۔ سیکریٹری صحت نے بتایا کہ اس کے علاوہ پی جی ایم آئی کو جو عرصہ دراز سے غیرفعال تھے انہیں فعال کردیا گیا ہے جس کے تحت 43پوسٹ گریجویٹ ٹرینی میڈیکل آفیسران کو ان کے آبائی علاقوں میں تعینات کردیا گیا ہے جس سے صوبہ کے دور دراز علاقوں میں طبی سہولتوں کی فراہمی کی صورتحال میں کافی بہتری آئے گی۔