کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان میں بے گناہ لو گوں کا خون بہانے والوں کا کمر توڑ دیا چند عناصر بیرون ملک بیٹھ کر یہاں حالات خراب کر نا چاہتے تھے مگر ان کے عزائم کوخاک میں ملا دیا جنہیں معلوم ہو نا چا ہئے کہ بلوچستان کے عوام کبھی بھی ان کے ظلم برداشت نہیں کرینگے سابقہ حکمرانو ں نے دس، بارہ سالوں سے ہونیوالے دہشتگردی پر خاموشی اختیار کی تھی اور ہم نے دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیاقانون کو ہاتھ میں لینے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہو گی جو عوام پر حملہ کرے گا اس سے آئینی ہاتھوں سے نمٹیں گے صحافیوں کے مسائل حل کر نے میں بھر پور کردار ادا کرینگے سانحہ8 اگست کے واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان یونین آف جرنلٹس کے نومنتخب کا بینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر مشیر اطلاعات سردار رضا خان بڑیچ،مشیر جنگلات عبیداللہ بابت، رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر با دینی، میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ خان کاکڑ، سینیٹر آغاشہباز درانی، ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے نومنتخب کا بینہ کو مبارکباد پیش کر تے ہوئے کہا کہ پریس کلب سے ہمارا پرانہ رشتہ ہے صحافی طاقتو ر بھی ہے اور مظلوم بھی ہے صحافیوں کو تحفظ دینے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے جب بھی صحافیوں کی شہادت کا سنتا تو ہمیں دکھ ہوتا تھا صحافیوں نے ہمیشہ معاشرے کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے بلوچستان اور خصوصا کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنا یا اور اب کوئٹہ میں جو خوف کا عالم تھا وہ بالکل ختم ہو گیا شہر میں ہونیوالے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو ختم کر دیا سابقہ حکمرانوں نے دہشتگردوں کے خلاف چپ سادھ کا روزہ رکھا تھا لیکن ہم نے ان کے خلاف کا رروائی کر کے مذہبی اور علیحدگی پسند دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اب کوئی بھی بے گناہ لو گوں پر ہاتھ نہیں اٹھائیگا جو اس طرح کرے گا ان کے خلاف سخت سے سخت کا رروائی ہو گی صحافیوں کے ساتھ جو وعدے کئے ہیں ان کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا بیورو کریسی روڑے اٹکائیں گے لیکن بیورو کریسی کی چابی مجھے چلانا آتا ہے انہوں نے کہا کہ چند عناصر بیرون ملک بیٹھ کر یہاں علیحدگی کی تحریک چلانا چاہتے ہیں جنہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ بلوچستان کے عوام نے اپنی مرضی ومشترکہ عقیدے کی بناء پر پاکستان میں شمولیت اختیار کی ہے اور آج ہمیں پاکستان میں جتنی آزادی ہے اتنی 150سال قبل بلوچوں کو حاصل نہیں تھی۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ان کے ورغلانے میں نہ آئیں جو اپنی خودغرضانہ مقاصد کے لئے انہیں ایندھن کے طور پر استعال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی جو بھی عوام پر حملہ کرے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی قائدانہ صلاحیتوں اور بہترین حکمت عملی کے باعث نہ صرف بلوچستان بلکہ کراچی میں بھی امن قائم ہوا ہے جہاں اب سے پہلے روزانہ پچاس پچاس لاشیں گرتی تھیں آج وہاں کاروباری سرگرمیاں اور شہری زندگی کی رونقیں بحال ہوگئی اس موقع پر مشیراطلاعات سردار رضا خان بڑیچ، بلوچستان یونین آف جرنلٹس کے نومنتخب صدر خلیل احمد ، جنرل سیکرٹری ایوب ترین، پریس کلب کے نائب صدر جاوید احمد خان نے بھی خطاب کیا ۔