|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2017

پشاور:پشاور میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب ججز وین پر خودکش حملے میں 3افراد جاں بحق،3خواتین اور ججز سمیت18زخمی ہو گئے، خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے،15کلو باردوی مواد استعمال کیا گیا، صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک چاروں صوبائی گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزراء سیاسی اور مذہبی راہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فرہامی کی ہدایت کر دی، تفصیلات کے مطابق بدھ کی روز پشاور کے علاقے حیات آباد میں عدلیہ کے ججز اور عملہ چھٹی کے بعد اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے موٹرسائیکل وین کے ساتھ ٹکرا دی جس سے ایک زوردار دھماکا ہوا، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اسکی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے وین مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جبکہ وین میں سوار ڈرائیور سمیت2 افراد موقع پر جبکہ ایک ہسپتال میں دم توڑ گیا، جبکہ3خواتین ججز سول ججز آصف جدون او دیگر ججز سمیت18افراد زخمی ہوئے ہیں، دھماکے کے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ امدادی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے علاقے کو گھرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی، سی پی او پشاور طاہر خان کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا، خودکش حملہ آور نے سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا، دھماکے مین وین کا ڈرائیور خورشید اور ایک راہی گیر جاں بحق جبکہ4ججز زخمیو ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق حملے میں15کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، زخمی ہونے والے سول ججز میں آصف جدون، خواتین ججز میں رابعہ عباسی، آمنہ اور تحریم شامل ہیں، جبکہ شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی ٹانگیں اور سر مل گئے ہیں،دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین وزیراعظم محمد نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت، جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے سے رپورٹ طلب کر دی ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان چاروں صوبوں کے گورنر، وزرائے اعلی،ٰ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور، وفاقی وزراء اور صوبائی وزراء، سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، مسلم لیگ (ق) کے صدر شجاعت حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی، عوام مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ججز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور پشاور دھماکے کے ابتدائی رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جسکے ساتھ ایک سہولت کار بھی تھا حملہ آور کا ٹارگیٹ ججز کی گاڑی تھی حملے میں15کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا دریں اثناء مہمند ایجنسی، ہیڈ کوارٹر غلنئی پولیٹیکل انتظامیہ مین گیٹ پر خود کش حملہ۔ دو خود کش حملہ آوروں نے مین گیٹ سے باہر ڈیوٹی پر مامور لیوی اہلکارورں کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر اندر داخل ہوئے تو لیویز فورس نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے ایک حملہ کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ تین لیویز اہلکار ، ایک سکول ٹیچر اور ایک عام شہری شہید۔ دو بچوں سمیت تین لیوی اہلکار زخمی۔ واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن ، غلنئی کے جنوبی پہاڑیوں شیخ بانڈہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک۔ اسلحہ و گولہ بارود برآمد۔ لوئر مہمند موصل کور میں سرچ آپریشن کے دوران خود کش حملہ اور نے نرغے میں آکر خود کو اڑا دیا۔ ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ۔غلنئی سمیت ایجنسی کے دیگر بازاروں میں عارضی کرفیو نافذ۔ سرچ آپریشن جاری سیکیورٹی ہائی الرٹ۔ اعلیٰ حکام کا جائے وقوعہ کا دورہ۔مہمند ایجنسی میں سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کے روز صبح 9:15 بجے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے مین گیٹ پر دو خود کش حملہ آوروں نے اچانک حملہ کر کے ڈیوٹی پر مامور لیویز فورس کے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائر کھول دیا۔اور گیٹ سے اندر داخل ہو نے کی کوشش کی۔ اس دوران لیویز اہلکاروں نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے جو ابی فائر نگ کرکے خود کش حملہ آوروں کو پولیٹیکل انتظامیہ اور محکمہ جات کے دفاتر میں داخل ہونے سے روکے رکھا۔ اور فائرنگ سے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے نے اس دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔خود کش حملے میں تین لیویز فورس اہلکار تاج عالم خان، زرسید، یاسر خان اور غلنئی ہائیر سیکنڈری سکول ٹیچر پذیر گل سکنہ بہلولی محمد گل کلے اور ایک عام شہری طاہر خان ولد زمیندارخان سکنہ کوز گنداؤ شہید ہوگئے۔