|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2017

کوئٹہ:سراوان ہاؤس میں آئے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے سابق سینیٹر نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہاہے کہ مردم شماری کے حوالے سے اگر حکومت 18فروری کے قومی یکجہتی جرگے کے وضع کردہ رہنماء اصولوں اور سفارشات پر عمل کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ شفاف اوراعتراضات و تحفظات سے پاک مردم شماری کاانعقاد نہ ہوسکے ،مردم شماری پر بلوچستانی عوام کے خدشات کو نفرت کے تناظر میں نہیں دیکھا جاناچاہئے ،ہماری بدقسمتی ہے کہ یہاں سیاسی،سماجی ،معاشی اور ثقافتی تناظر سے وابسطہ حقائق کو مسخ کرنے کے منفی رویوں کو سیاست کانام دیاجاتاہے ،جس کا اصل مقصد عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہوتاہے ،قومی یکجہتی جرگے میں کوئی غیر اصولی یا غیر آئینی موقف اختیار نہیں کیاگیا شرکاء جرگہ نے متفقہ طور پر تسلیم کیاکہ مردم شماری میں غیر ملکیوں کو شامل نہ کیاجائے ،نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مزید کہاکہ ہم پر اپنے اجتماعی حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے جس سے حرف نظر نہیں کرسکتے جو لوگ عوام کے بنیادی اور آئینی حقوق کے حصول کی راہ میں روڑے اٹکانے کی عادی ہیں انہیں مایوسی ہوگی قومی یکجہتی جرگہ میں مندوبین نے تمام ترمصلحتوں سے بالاتر ہوکر سچائیوں پر مبنی حقیقتوں کی تائید وحمایت کی وہ ہماری تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے مجھے امید ہے کہ بلوچستان کے غیور عوام آئندہ بھی جائز حقوق کیلئے متحدہ کو آواز اٹھائینگے ۔