|

وقتِ اشاعت :   March 7 – 2017

کوئٹہ : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ سابق چیف سیکرٹری نے تین سالہ دور میں کرپشن کی تمام حدریں پار کر لی ان سے حساب ضرور لیا جائیگا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کسی بھی صورت کسی کو کرپشن کرنے کی اجازت نہیں دے گی ماضی میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے اگر ماضی میں کرپشن نہ ہو تی تو صوبے کے مختلف ہو تے وفاقی حکومت صوبے کے مختلف پروجیکٹ میں شیئر رائلٹی دینے کو تیار نہیں ہے مردم شماری کی مخالفت کرنے والے جماعتیں اپنی سیاسی ساکھ کو بچا نے کی کوشش کر رہے ہیں فاٹا اصلاحات پر ہمارے تحفظات ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی فعال نہیں تھی اس لئے ہر کوئی کرپشن کر تا تھا جب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی فعال ہوئی تو کوئی مائی کا لال کرپشن نہیں کر سکتا کرپشن کرنے والوں کو حساب دینا پڑے گا ماضی میں جتنے بھی حکومتیں گزری ہیں صوبائی وزراء نے خوب کرپشن کی مگر کسی نے بھی ان پر ہاتھ ڈالنے کی زحمت نہیں کی اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ان سے ضرور حساب لیں گے اور سابق چیف سیکرٹری نے بھی لو کل گورنمنٹ کرپشن کیس میں اربوں روپے کرپشن کی اس کو نہیں چھوڑینگے تمام تر قانونی آپشن استعمال کرینگے انہوں نے کہاکہ فاٹا اصلاحات پر پشتو ملی عوامی پارٹی کے تحفظات ہے اور فاٹا کو کسی بھی صورت خیبر پختونخوا میں ضم نہیں ہونے دینگے اور اس کے لئے تمام جمہوری جدوجہد اپنائیں گے انہوں نے کہا کہ لاہور میں بم دھماکے کے بعد طورخم اور چمن بارڈر کو بند کر نا پشتون افغان عوام کے ساتھ زیادتی ہے اور اس زیادتی پر خاموش نہیں رہیں گے اگر سیکورٹی کے پیش نظر بارڈر کو بند کرنا ہے تو واہگہ بارڈر کو بند کیوں نہیں کیا جا تا بارڈر بند ہونے سے مسائل حل نہیں ہو تے بلکہ ایک منصوبے کے تحت پشتون قوم کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہے سندھ اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ ہونیوالے زیادتیاں بند ہونی چا ہئے ورنہ اس کے نتایج خطرناک برآمد ہونگے۔