|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2017

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور سیاسی مفاہمت چاہتا ہے لیکن افغانستان میں موجود دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ داعش کے افغانستان میں موجودگی کے شواہد موجود ہیں اور داعش پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے لئے بھی خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔ پاک افغان سرحد کی بندش کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سرحد کی بندش عارضی ہے، ضروری اقدامات کے بعد سرحد کو جلد کھول دیا جائے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا سلسلہ کئی دہائیوں سے جاری ہے، گزشتہ دنوں میں جعلی پولیس مقابلوں، گھر گھر تلاشی اور احتجاج کرنے والے مظاہرین پرفائرنگ کر کے امام مسجد سمیت 12 افراد کو شہید کر دیا گیا، قابض بھارتی فوج جنت نظیر وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، حریت پسند رہنماؤں کو نظر بند کیا جارہا ہے، جامع مسجد سری نگرمیں جمعہ کی اذان دینے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے جس کی پاکستان بھرپورمذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہر بریلی میں مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جب کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی بد سلوکی کی اقوام متحدہ کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے، عالمی براردی کو چاہیے کہ وہ ان تمام معاملات پرتوجہ دے اور بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان کشمیرسمیت تمام معاملات کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے اور اس حوالے سے بھارت کو بارہا دعوت دی گئی اور کئی معاملات پر مثبت پیش رفت بھی کی لیکن بھارت نے نا ہی ہماری دعوت پر کوئی توجہ دی اور نا ہی ہمارے کسی مثبت اقدام کا جواب دیا لیکن پھر بھی پاکستان پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بہت جلد ہی بھارت کو احساس ہوگا کہ امن کے لئے واحد راستہ مذاکرات ہی ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کے معاملے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا لیکن بھارت کی جانب سے کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ بھارتی انڈس واٹر کمشنر بھی پاکستان آ رہے ہیں جن سے پاکستانی پانی کی بندش اور ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ نفیس زکریا نے کہا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی رقم پاکستان کو مل رہی ہے امریکی سینٹکام کے سربراہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کی کوششوں کو سراہا ہے اور امریکی فوج کے سربراہ نے پاک افغان سرحد پر پاکستان کے بارڈر منیجمنٹ کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون موجود ہے۔ سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے بیان پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا وزیر دفاع خواجہ آصف پیر کے روز اس حوالے سے بیان جاری کریں گے۔