|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2017

کوئٹہ: ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر خان بابر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں غذائی کمی اور ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے مزید اقدامات وقت کی عین ضرورت ہے ۔یہ بات انہوں نے اسکیلنگ آفس نیوٹریشن پاکستان اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے تحت منعقد مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر اسکیلنگ آف نیوٹریشن پاکستان کے فوکل پرسن اسلم شاہین،اسکیلنگ آف نیوٹریشن بلوچستان کے فوکل پرسن و چیف آف سیکشن شاہ جہاں خان ،ایف اے او کے غیر ملکی مندوبین مس جبیں بدیامہ،گیلیابالدی،فرنکس نائٹ، صدف سردار و شاہ بینر موجود تھے۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر خان بابر نے کہا کہ بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں خوراک کی کمی کے ساتھ ساتھ معلومات و آگاہی کی کمی ہے جبکہ جو خوراک ہے اس کا ان کی مناسب انداز میں استعمال نہ کرنے سے ماں اور بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔جبکہ اس حوالے سے بلوچستان کی روایات نہایت ہی منفرد ہیں کیونکہ یہاں پر طبقاتی نظام نہ ہونے کے برابر ہے اور انہی روایات کی بدولت قحط کی صورت میں یا بھوک و افلاس کی صورت میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ رواداری رکھتے ہیں جوکہ ایک مثبت امر ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں نیوٹریشن و غذائی قلت کے اعداد و شمار بہت خراب ہیں جبکہ بلوچستان کے اعداد و شمارتمام صوبوں سے زیادہ ہیں ۔انہوں نے اسکیلنگ آف نیوٹریشن و عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کی اس مشاورتی کانفرنس کو خوش آئند قرار دیا کیونکہ اس طرح کی مشاورتی کانفرنس سے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مشاور میں شامل کرنے سے حکومت بلوچستان کو پالیسی بنانے میں آسانی ہوگی اور وہ نیوٹریشن کیلئے مناسب منصوبہ بندی کرسکے گی۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کا رقبہ زیادہ ہے جبکہ خوراک تک رسائی کیلئے دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کو بہت مشکلات پیش آتی ہیں مگر حکومت بلوچستان نیوٹریشن کیلئے مناسب اقدامات کیلئے تمام دستیاب وسائل کو استعمال میں لارہی ہے۔اس موقع پر اسکیلنگ آف نیوٹریشن پاکستان کے فوکل پرسن اسلم شاہین نے بتایا کہ اس مشاورتی کانفرنس کا انعقاد کا بنیادی مقصد صوبے میں تمام اسٹاک ہولڈرز کے آراء کو یکجا کرنے کے بعد انہیں ملکی سطح اور خصوصاً صوبے کی سطح پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو عملی جامع پہنانا شامل ہے۔مشاورتی کانفرنس سے بلوچستان اسکیلنگ آف نیوٹریشن و چیف آف سیکشن شاہ جہاں خان نے بتایا کہ صوبے میں عالمی بنک کے تعاون سے نیوٹریشن پروگرام خدمات سرانجام دے رہا ہے جبکہ اسکیلنگ آف نیوٹریشن صوبے کے دور افتادہ علاقوں میں ماں اور بچوں کی صحت کے حوالے سے مختلف اقدامات اٹھارہی ہے جس میں ماں اور بچے کی فوڈ ہیلمنٹس،مشاورنی کانفرنس اور ٹارگٹڈ علاقوں میں کیش کی رقم بھی تقسیم کررہی ہے لیکن اس میں مزید کام کرنے کی گنجائش موجود ہے۔تقریب سے عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مندوبین بدیام،گیلیابلدی،فرنکس نائٹ نے بلوچستان کی مجموعی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اعداد و شمار حوصلہ افزاء نہیں مگر اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے عالمی ادارہ خوراک و زراعت اپنی اسٹریٹجی بنارہی ہے جس میں اسطرح کی مشاورتی کانفرنس بھی مدد فراہم کرے گا۔