|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں خانہ شماری ‘ مردم شماری میں افغان مہاجرین کو شامل کرنے قابل مذمت ہے عدالت عالیہ کے فیصلے کی روح کے مطابق انہیں پاکستانی شمار نہ کیا جائے لیکن گہری گھناؤنی سازش کے تحت یہ عمل کیا جا رہا ہے جو کسی بھی صورت درست اقدام نہیں اسی حوالے سے ہم نے جن خدشات و تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ بلوچستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین بلوچستان میں آباد ہیں ان کے انخلاء کے بعد مردم شماری کرائی جائے لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں سے شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ افغان مہاجرین کو غیر ملکی شمار کرنے کے بجائے ملکی شہری شمار کرنے کا عمل جاری ہے افغان مہاجرین نہ کہ صرف بلوچوں بلکہ بلوچستان کے عوام کیلئے مسائل کا سبب بن رہے ہیں ہر فورم پر اس حوالے سے آواز بلند آ رہے ہیں تاکہ سماجی ‘ معاشی ‘ معاشرتی مسائل کا سد باب کیا جائے لیکن حکمران ٹھس سے مس نہیں ہو رہے ہیں اب تو پارٹی کی جانب سے جو پٹیشن فائل کی گئی تھی اس کے فیصلے کے بعد انتظامیہ اور حکمران پابند ہیں کہ انہیں خانہ شماری ‘ مردم شماری کے عمل سے دور رکھا جائے لیکن اب بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ انہیں شمار کر کے بلوچوں کو محرومیوں کا شکار بنانے سے اجتناب نہیں کیا جا رہا ہے یہ امر قابل افسوس ہے ہم مردم شماری اور ترقی کے ہرگز مخالف نہیں لیکن باشعور قوم کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے خدشات و تحفظات کا اظہار کریں اور عوام کے اجتماعی قومی مفادات میں بہتر ہو اپنے عوام کو کسی حد تک ریلیف کامیابی سے ہمکنار ہوں اس حوالے سے ہم عملی جدوجہد کررہے ہیں ۔