|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں میرٹ پر کام کرنے والا آئی جی قابل قبول نہیں کیونکہ انہیں ایماندار پولیس افسر نہیں گھر کا منشی چاہیئے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین مجھے نیچا دکھانے کے لیے ریلوے کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، عمران خان سانحات پر سیاست نہ کریں کیونکہ ان کے الزامات کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان کم ہی ہوش میں آتے ہیں اورجب ہوش میں آتے ہیں تو الٹا سیدھا بیان دیتے ہیں، عمران خان ہمیں شرم دلاتے ہیں مگرخود شرم نہیں کرتے۔ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری پیپلز پارٹی سے کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، ان کی اپنی سیاست اور ہماری اپنی سیاست ہے، پیپلز پارٹی کو اب سندھ میں ریلیف نہیں ملے گا کیونکہ پیپلزپارٹی سندھ میں سیاسی طور پر فارغ ہو چکی ہے، زرداری آئینہ کیوں نہیں دیکھتے، کرپشن سے متعلق زرداری صاحب کی پارٹی کو تو بات ہی نہیں کرنی چاہیئے جب کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں میرٹ پر چلنے والا آئی جی نہیں بلکہ گھر کا منشی چاہیئے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب ریلوے میں آیا تو لوٹ مارعروج پر تھی جو اب ختم کر دی گئی ہے جب کہ سی پیک مکمل ہونے سے پہلے ریلوے سگنلز کا نظام بہتر کرنا ہو گا، بے نظیر کی شہادت پر سندھ میں ریلوے کی 11 ارب کی املاک جلا دی گئیں تھیں یہ احتجاج کا کونسا طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخو پورہ حادثے میں ڈرائیور کی غلطی نہیں تھی، ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور نے جان پر کھیل کر لوگوں کی جانیں بچائیں، دونوں ڈرائیورز کے بچوں کے تعلیمی اخراجات ریلوے برداشت کرے گا جب کہ دونوں ڈرائیورز کے ورثا کو 50،50 لاکھ کے پلاٹ اور ایک ایک فرد کو ملازمت بھی دی جائے گی۔