|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2017

ویسے تو فوٹو شیئرنگ ایپ اسنیپ چیٹ پاکستان میں کچھ اتنی زیادہ مقبول نہیں مگر گزشتہ چند روز سے لگتا ہے کہ پاکستانیوں میں اس کے لیے محبت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ اس ایپ کے چیف ایگزیکٹو کا 2015 کا ایک مبینہ بیان ہے۔ اسنیپ چیٹ کے سی ای او نے ایون اسپیگل 2015 میں مبینہ طور پر کہا تھا ‘ یہ ایپ صرف امیر افراد کے لیے ہے، میں اسے غریب ممالک جیسے بھارت او اسپین تک توسیع نہیں دینا چاہتا’۔ یہ بیان اس وقت منظرعام پر آیا جب اس کمپنی کے ایک سابق ملازم انتھونی پومپلیانو نے رواں سال جنوری میں اس ایپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس کی دستاویزات رواں ہفتے سامنے آئیں۔ اگرچہ گزشتہ روز اسنیپ چیٹ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ ایون اسپیگل نے ایسی کوئی بات نہیں کی مگر غریب ممالک کی بات سامنے آنے کے بعد بھارت میں شدید ردعمل سامنے آیا اور وہاں لوگ اس ایپ کو اسمارٹ فونز سے ڈیلیٹ کرنے لگے جبکہ ٹوئٹر پر #UninstallSnapchat کا ہیش ٹیگ کا ٹرینڈ سامنے آیا۔ جس پر کافی لوگوں نے ٹوئیٹس بھی کیے۔ تاہم ٹوئٹر پر اس کے مقابلے میں یہ ٹرینڈ پاکستان میں سامنے آیا #PakistanLovesSnapChat اور پیر کو اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ہزاروں ٹوئیٹس کی جاچکی ہیں۔ اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئیٹس میں اسنیپ چیٹ کے سی ای او کے بیان کو سراہنے کے ساتھ بھارتی شہریوں کا مذاق بھی اڑایا جارہا ہے جبکہ کہا جارہا ہے کہ اسنیپ چیٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے اس ایپ کو فائیو اسٹار ریٹنگ دی جانی چاہئے۔ کچھ نے تو یہ بھی لکھ دیا کہ ایون اسپیگل کو پاکستان کا اگلا وزیراعظم ہونا چاہئے۔ اس پر بھارتی ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھی شدید تنقید کی جارہی ہے اور پاکستانیوں پر زبانی حملے کیے جارہے ہیں۔ اب یہ تو معلوم نہیں کہ اس ٹوئٹر پر جاری جنگ کا نتیجہ کیا ہوگا مگر لگتا ہے کہ اسنیپ چیٹ کو پاکستان میں کسی حد تک مقبولیت ضرور حاصل ہوجائے گی۔