|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2017

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ایسی ججمنٹ کبھی نہیں آئی اور وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج قوم کے سامنے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ آیا جس کا مطلب یہ سپریم کورٹ میں جو ثبوت جمع کیے گئے وہ غلط ہیں۔ مستقبل کے دو چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ان کو گھر بھیج دو۔ چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم فوری طورپر استعفیٰ دے دیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے اوپر کریمنل تفتیش ہوگی تو وہ ملک کے وزیراعظم کیسے رہ سکتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ان کے خلاف عزیر بلوچ کی طرح تفتیش ہوگی۔ حکومت کو 60 روز کی مہلت ملی ہے: تحریک انصاف سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت نے حکومت کے ثبوت کو ناکافی قرار دے کر ایک کمیشن بنانے کا حکم دیا ہے اور سات دن کے اندر اس کی تحقیقات شروع ہوں گی. ان کا کہنا تھا کہ ‘ملک کا وزیراعظم جوائنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے، جسٹس کھوسہ اور جسٹس گلزار نے کہا کہ وزیراعظم کو گھر بھیج دیا جانا چاہیے جبکہ تین ججوں نے کہا کہ 60 دن انتظار کریں اور تفتیش کریں’۔ ان کا کہنا تھا کہ جو نعرے لگارہے ہیں ان کو نہیں پتا ان کے ساتھ کیا ہوا ہے یہ اپنی شکست چھپانے کے لیے باتیں کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے بیٹے جھوٹ بولنے کے مرتکب ہوئے ہیں اور پاکستان کا پیسہ چوری کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں صرف 67 روز کی مہلت ملی ہے اور اس کے بعد اسی کورٹ میں گھسیٹ کر لائے تھے اور ساتھ والی بلڈنگ سے گھسیٹ کر نکال لیں گے۔ پی ٹی آئی کے رہنما فیض الحسن چوہان نے ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ججوں نے یہ فیصلہ دینا تھا تو قوم کا وقت کیوں ضائع کیا۔