زاہدان: ایرانی بلوچستان کے گورنر جنرل علی اوسط ہاشمی نے زاہدان میں مقیم پاکستانی کونسل جنرل کو اپنے دفتر طلب کیا اور اس سے میر جاوا کے واقعہ کی مذت کی اور مطالبہ کیا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کو محفوظ بنائے تاکہ قانون شکنی اوردہشتگردی کو استعمال نہ کر سکیں انہوں نے انتہائی سخت لہجہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی سکیورٹی کا معاملہ نہیں ہے یہ ایران کی سکیورٹی کا معاملہ ہے اور پاکستان کو ایران کی سکیورٹی کے لیے ہر قسم کے اقدامات کرنے چاہیں یہ دو طرفہ معاملہ ہے اس کو سنجیدگی سے حل کرنا چاہیے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قانون شکن افراد اور ہشتگردوں کے خلاف مشترکہ تیزی سے حرکت کرنے والی مشترکہ فوج اور کاروائی ہونی چاہیے جو دونوں ممالک کی سرحدوں کی حفاظت کرے پاکستانی کونسل جنرل نے کہا کہ وہ ایران کے موقف سے حکومت پاکستان کو آگاہ کریں گے اس سے قبل اسی مسئلے پر تہران میں ایران میں پاکستان کے سفیر آصف درانی کی وزارت خارجہ میں طلب کر کے اسی قسم کا احتجاج ریکارڈ کروایا دریں اثناء تفصیلات کے مطابقایرانی پولیس کے نائب سربراہ بریگیڈئر جنرل سکندر مومنی نے دعویٰ کیا ہے کہ سرحد پار سے کیے گئے حملے میں زخمی ہونے والے ایرانی بارڈر گارڈز کو دہشتگرد اغواء کرکے پاکستان لے گئے جبکہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے زمینی افواج کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل محمدپاکپور نے کہا ہے کہ حالیہ حملے میں ایرانی بارڈر گارڈز کو پاکستانی سرزمین سے نشانہ بنایا گیا،آج ڈاکوؤں نے پاکستان میں دوبارہ پناہ گاہیں حاصل کرلی ہیں اور وہاں سے وہ ہماری سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں ۔ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی پولیس کے نائب سربراہ بریگیڈئر جنرل سکندر مومنی کا دعویٰ ہے ہے کہ سرحد پار سے کیے گئے حملے میں زخمی ہونے والے ایرانی بارڈر گارڈز کو دہشتگرد اغواء کرکے پاکستان لے گئے ۔جنرل مومنی کا کہنا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس معلومات کے مطابق دہشتگرد زخمی ہونے والے ایرانی گارڈز کو اغواء کرکے پاکستان لے گئے ۔پولیس کو اس سلسلے میں کچھ شواہدملے ہیں ۔ہماری سیکورٹی فورسز لاپتہ فوجیوں کی تلاش اور انھیں وطن واپس لانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گی ۔ادھر بریگیڈیر جنرل محمدپاکپور کا کہنا ہے کہ ایک وقت تھا جب ڈاکو سیستان وبلوچستان کے پہاڑوں پر ایرانی سیکورٹی فورسز پر حملہ کرتے تھے اب ایسی صورتحال نہیں رہی ۔آج ڈاکوؤں نے پاکستان میں دوبارہ پناہیں حاصل کرلی ہیں اور وہاں سے وہ اہماری سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں جیسا کہ ہمارے بارڈر گارڈز کے ساتھ ہوا۔ڈاکو ہمارے ملک میں پناہ گاہوں کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔انھوں نے کہاکہ عدم تحفظ بہت اچھے طریقے سے ایران کے پڑوس میں موجود ہے ہمارا ملک اس سمندر میں ایک محفوظ جزیرہ ہے ۔آج سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات اور ان سب کا گاڈ فادر امریکہ ایران میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے انقلاب مخالف گروپوں کی حمایت کررہے ہیں۔واضح رہے کہ بدھ کوسیستان و بلوچستان کے جنوب مشرقی ایرانی صوبے کے قصبے مرجیوا میں مسلح افرادکے حملے میں 10 ایرانی سرحدی محافظ ہلاک اور 2زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد پاکستان نے حملے کی شدید مذمت کی تھی جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم نوازشریف کے نام خط میں حملے کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ایرانی وزارت خارجہ نے بھی پاکستانی سفیر کو طلب کرکے معاملے پر احتجاج بھی کیا تھا۔