|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2017

کوئٹہ: چیئرپرسن ورکن صوبائی اسمبلی محترمہ یاسمین لہڑی کی زیرصدارت بلوچستان یونیورسٹی کی داخلہ فیسوں میں اضافہ سے متعلق ایوان کی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ، رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی، رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے، رکن صوبائی اسمبلی محترمہ شاہدہ رؤف، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی، وائس چانسلر بلوچستان پروفیسر جاوید اقبال، سیکریٹری اسمبلی رحمت اللہ جتک ودیگر حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پر چیئرپرسن محترمہ یاسمین لہڑی نے مورخہ 16مئی 2017ء کے اسمبلی اجلاس میں اراکین اسمبلی کے نقطہ ہائے اعتراض پر بلوچستان یونیورسٹی کے داخلہ فیسوں میں اضافہ اور طلباء کے احتجاج سے متعلق اراکین اسمبلی کے تحفظات کے بارے میں وائس چانسلر بلوچستان کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے اراکین اسمبلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جامعہ بلوچستان میں سمسٹر نظام متعارف کروایا گیا ہے جس کی فیس پاکستان کی تمام جامعات سے کم ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم فیس ری ایمبرسمنٹ پروگرام کے تحت طلباء کی ادا کردہ فیس واپس کردی جاتی ہے۔ اس وقت یونیورسٹی میں 100فیصد داخلہ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جامعہ بلوچستان کو ملک کا بہترین تعلیمی ادارہ بنادیا گیا ہے اور یونیورسٹی سے بدعنوانی کا خاتمہ کرکے اسے مالی طور پر خودمختار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 2009-12ء میں جاری ہونے والی ڈگریوں میں سے 100جعلی ڈگریاں پکڑ کر کاروائی شروع کردیا گئی ہے۔

اجلاس میں داخلہ فیسوں میں اضافہ سے متعلق امور کو نمٹا دیا گیا۔ وائس چانسلر نے یقین دلایا کہ سمسٹر نظام کے تحت طلباء وطالبات کی فیس ایڈ جسٹ کی جائے گی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیازتوال نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ مقدس ہے جامعہ بلوچستان پر داخلوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے ڈگری کالجز میں بی ایس پروگرام شروع کیا جائے گا اور اسی طرح انٹر کالجز کو ڈگری کا درجہ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اس موقع پر چیئرپرسن یاسمین لہڑی نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی میں ایم فل پی ایچ ڈی کی کلاسز کے لئے پروفیسرز کی کمی کو دور، سالانہ اسپورٹس فیسٹیول، اسٹڈی ٹور اور گولڈن ویک جیسی صحت مندانہ سرگرمیوں کو بحال کیا جائے۔