امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے کے دوران تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدت پسندی کے خلاف جنگ عقائد کے خلاف جنگ نہیں ہے بلکہ یہ ’نیکی اور بدی‘ کی جنگ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنھوں نے مسند صدارت پر بیٹھنے کے بعد اپنے پہلے عالمی دورے کے لیے سعودی عرب کو چنا ہے، ریاض میں عرب اسلامک امریکن سربراہی اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمان ملکوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔
سعودی عرب میں اپنے اس اہم خطاب میں انھوں نے کہا کہ ‘انتہا پسندوں کو دنیا سے ختم کر دیں۔’
انھوں نے کہا کہ شدت پسند گروپوں کا توڑ کرنے کے لیے امریکہ کا انتظار نہیں کیا جانا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کو جو ان کی انتخابی مہم کے دوران اپنے موقف سے یکسر مختلف ہے اس تبدیلی کو اپنے طرز عمل کو ٹھیک کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سنیچر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیثیت صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب کے ساتھ ساڑھے تین سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے کیا ہے۔
ان معاہدوں میں ایک سو پچاس ارب ڈالر کا اسلحے سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے جو کہ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ ہے۔