|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2017

اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ جینڈر اسٹڈیز میں عائشہ مغل نامی ٹرانس جینڈر کو لیکچرر تعینات کر دیا گیا ہے۔

عائشہ ممتاز کو سرکاری یونیورسٹی میں بطور لیکچرر تعینات کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ اعلیٰ تعلیم اداروں میں اب ٹرانس جینڈر سے متعلق روایتی سوچ کو شکست ہوگئی ہے اور پڑھے لکھے خواجہ سراء کو اہم عہدوں پر تعینات کیا جاسکتا ہے۔

عائشہ مغل یونیورسٹی کے شعبہ جینڈر اسٹڈیز میں اس وقت چار مختلف کلاسز کو پڑھا رہے ہیں اور عائشہ مغل کی قابلیت کو طلباء بھی سراہا رہے ہیں۔

شعبہ جینڈر اسٹڈیز کی طالبہ جویریہ مشتاق کہتی ہیں کہ عائشہ مغل اپنے مضمون میں مہارت رکھتی ہیں اور وہ انتہائی دلجمعی سے کلاس پڑھاتی ہیں۔

قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کی واحد جامعہ ہے جہاں پر خواجہ سرا کو بطور اْستاد تعینات کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے اس فیصلے پر طلباء4 کا موقف ہے کہ اس طرح خواجہ سراؤں میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوگا اور سماج میں ان کی عزت میں اضافہ ممکن ہوسکے گا۔