|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2017

کوئٹہ:گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سے پورے خطے میں معاشی استحکام پیدا ہوگا۔ اس کا تسلسل نئی معاشی وتجارتی سرگرمیوں کا آغاز ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عظیم سی پیک منصوبہ عوامی جمہوریہ چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا حصہ ہے جو جنوبی ایشیاء، مڈایسٹ، افریقہ اور یورپ کو مختلف زمینی اور سمندری راستوں کے ذریعے مربوط کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں پاکستان میں تعینات نیپال کی سفیر مس سیوالامثل آدھیکاری (Ms. Seava Lamsal Adhikari) سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ خطے کی سطح پر تعاون اور ترقی کے موجود وسیع مواقعوں سے بھرپور استفادہ کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ علاقائی سطح پر تعاون کئے بغیر ترقی وخوشحالی کی منزل کا حصول ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نیپال کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔ تعاون اور ترقی کے مواقع موجود ہیں جبکہ مختلف شعبوں میں تعاون کی صورت میں باہمی تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوگا۔

گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہاں پر سرمایہ کاری کے وسیع اور منافع بخش مواقع موجود ہیں۔ ایشیائی سطح پر برکس (BRICS) اور شنگھائی تعاون تنظیم کے پورے خطے پر مثبت اثرات مربت ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان اور بھارت ایس سی او کے باقاعدہ ممبرز بھی بن چکے ہیں۔ نیپالی سفیر نے گورنر بلوچستان کو کہا کہ نیپال پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے گورنر کو انڈیا کرکٹ ٹیم کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی شاندار کارکردگی اورچمپئن ٹرافی جیتنے پر مبارکباد دی۔ ملاقات کے دوران صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبے اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ آخر میں گورنر بلوچستان اور سفیر کے درمیان تحائف اور یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔