|

وقتِ اشاعت :   July 1 – 2017

راولپنڈی /پارا چنار: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار میں سکیورٹی بہتر بنانے کیلئے مزید فوجی اور طوری رضا کار تعینات کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں دشمن غیر ملکی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔

پارا چنار دہشتگردی میں ملوث سہولت کاروں کو گرفتار کر کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائینگے ٗ فرنٹیئر کور کے دستے پاک افغان سرحد کی نگرانی کرینگے ٗ موثر طریقے سے اس کو سیل کیا جائیگا ٗپارا چنار کو اسلام آباد اور لاہور کی طرح محفوظ شہر بنایا جائیگا ٗ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائینگے ٗ تمام پاکستانی برابر ہیں ۔

ہمارا دشمن ہمارے عزم کو کمزور اور ہمیں تقسیم کر نے میں ناکام ہوگا ٗقبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ٗ پاک فوج قبائلی علاقوں میں زندگی معمول پر لانے کیلئے کوششیں جار ی رکھے گی ٗ افغانستان میں داعش مضبوط ہورہی ہے ۔

پاکستان کو سرحد کے اس پار افغانستان سے خطرات موجود ہیں ٗ ہمیں خطرے کا مقابلہ کر نے کیلئے متحد اور چوکش رہنا پڑیگا ٗپاک افغان سرحد ی رابطوں اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کی ضرورت ہے ۔

جمعہ کو آئی ایس پی آر کے مطابق دورہ پارا چنار کے موقع پر پاک فوج کے سربراہ نے کہاکہ ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ حالیہ واقعات میں دشمن غیر ملکی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جنہوں نے اپنے مقامی سہولت کارو ں کے ذریعے دہشتگردی کرائی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ان لوگوں کو گرفتار کر کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائینگے ۔انہوں نے پارا چنار میں سکیورٹی بہتر بنانے کیلئے مزید فوجی تعینات کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ فرنٹیئر کور کے دستے پاک افغان سرحد کی نگرانی کرینگے اور موثر طریقے سے اس کو سیل کیا جائیگا ۔

اس کے علاوہ چیک پوسٹوں پر طوری رضا کار بھی تعینات کئے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ پارا چنار کو اسلام آباد اور لاہور کی طرح محفوظ شہر بنایا جائیگا اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کیساتھ سرحد پر پہلے ہی باڑ لگانے کا کام شروع کر دیا گیا ۔

پہلے مرحلے میں قبائلی علاقوں کے حساس علاقوں میں باڑ لگائی جارہی ہے اور اس کے بعد دوسرے مر حلے میں بلوچستان میں بھی باڑ لگائی جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ جن ایف سی اہلکاروں نے فائرنگ کی ہے اور ہجوم کنٹرول کر نے میں کوتاہی برتی ہے ان کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ذمہ داروں کو نہیں بخشا جائیگا ۔

اس سلسلے میں فرنٹیئر کور کے کمانڈر کو پہلے ہی تبدیل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فائرنگ کے نتیجے میں چار مقامی افراد کی شہادت اور کئی افراد کے زخمی ہونے کا واقعہ بہت بڑا سانحہ ہے اور ایف سی کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو الگ معاوضہ دیاجائیگا ۔

انہوں نے پارا چنار کے آرمی پبلک سکول کو میجر گلفام شہید کے نام سے منسوب کیا اور کہا کہ سکول کو کیڈٹ کالج کا درجہ دیا جائیگا ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارہ چنار میں آرمی کی جانب سے ٹراما سنٹر بنانے کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ہسپتال میں طبی سہولتوں کو مزید بہتر بنایا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے پارا چنار کے متاثرین کیلئے پہلے سے معاوضہ کااعلان کیا ہے ۔آرمی چیف نے کہاکہ تمام پاکستانی برابر ہیں اس موقع پر ایک بار پھر قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوششوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس کا جلد نفاذ علاقے میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاک فوج قبائلی علاقوں میں زندگی معمول پر لانے کیلئے کوششیں جار ی رکھے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان کو سرحد کے اس پار افغانستان سے خطرات موجود ہیں کیونکہ وہاں داعش مضبوط ہورہی ہے ہمیں اس خطرے کا مقابلہ کر نے کیلئے متحد اور چوکش رہنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہاکہ داعش کا ایجنڈا فرقہ واریت پر مبنی ہے انہوں نے سکیورٹی فورسز کو قومی وحدت کی علامت قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہم ایک قوم ہیں انہوں نے پاک افغان سرحد ی رابطوں اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا ۔

انہوں نے فرنٹیئر کور کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہاکہ صرف پارا چنار میں خیبر پختون خوا کے ایف سی کے 126بہادر فوجی شہید اور 387زخمی ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایف سی ایک پیشہ ور فورس ہے جس میں تمام لوگ بہت محنت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں ۔

پاراچنار میں دہشت گردوں کی کارروائی کے بعد شروع ہونے والا دھرنا قبائلی عمائدین نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد ختم کر دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس موقع پر قبائلی رہنما علامہ مزمل حسین کا معاملات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کو شہید پیکیج اور سرکاری نوکری دی جائے گی ٗ یہ پیکیج ملک کے دیگر علاقوں کے برابر ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارہ چنار کے مرکزی بازار میں 2 بم دھماکوں میں 75 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔