|

وقتِ اشاعت :   July 1 – 2017

سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں لشکر طیبہ کے تین عسکریت پسند جاں بحق ہو گئے۔

بھارتی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ فوجیوں نے ایک گھر کا محاصرہ کیا اس دوران عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی اور فریقین کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں لشکر طیبہ کا اہم کمانڈر بشیر لشکری اپنے دو ساتھیوں سمیت مارا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں پر امن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک خاتون سمیت دو شہری شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق فوجیوں نے ہفتے کے روز صبح سویرے ضلع کے علاقے دیال گام میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی شروع کی جس کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست مظاہرے کیے۔

فوجیوں نے مظاہرین پر اندھادھند گولیاں ، پیلٹ اورآنسو گیس کے گولے برسائے جس کے نتیجے میں طارق احمد اور طاہرہ بیگم شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق طارق اور طاہرہ گولیاں لگنے سے شہید ہوئے۔

آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے جاری تھے۔دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے ضلع اسلام آباد میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے جبکہ دیال گام میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔انتظامیہ نے خاتون کی شہادت پر طلباء کے مظاہرے روکنے کیلئے علاقے میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے ہیں۔