|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2017

اسلام آباد +لاہور: مرکزی حکمران جماعت کے اہم رہنماؤں کے جے آئی ٹی پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں۔

اتوار کے روز بھی تین وفاقی وزراء اور رانا ثناء اللہ نے جے آئی ٹی اور عمران خان پر شدید تنقید کی۔

نواز شریف کے قریبی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ہمیں عدالت کے ذریعے نکلوانا چاہتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ مشرف اور زرداری سے قبل نواز شریف کے احتساب کا کھیل سب کو معلوم ہے۔

عابد شیر علی نے کہا کہ ہماری ماؤں اور بہنوں کو بلایاجارہا ہے لیکن ہم بھاگیں گے نہیں۔

آمدہ رپورٹ کے مطابق وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں انتشار پھیلنے دیں گے نہ آئین اور اداروں پر کوئی آنچ آنے دیں گے ، عمران خان ہمیں عدالت کے ذریعے نکلوانا چاہتے ہیں لیکن وہ کروڑوں عوا م کے دلوں سے کیسے نکالیں گے ۔

جمہوری حکومت نے چار سال پورے کر لئے اب اس کی آئینی مدت پوری ہونی چاہیے ، اگر ہم مدت پوری نہیں کریں گے تو پھرعمران خان کو کون مدت پوری کرنے دے گا ، عمران خان سے درد مندانہ اپیل ہے کہ وہ کچھ دیر انتظار کر لیں اور اگر ہم گرے تو ان کی تو قلا بازی ضرورلگ جائیگی۔

جو لوگ اپنی مرضی کا پاکستان ڈیزائن کرنا چاہتے ہیں انہیں یہ جان لینا چاہئیے کہ ا یسا نہیں ہو سکتا یہاں جمہوری فیصلہ چلے گا ، مخالفین اگر ملک کو آگے لے جانے پر داد نہیں دے سکتے تو کم از کم ہمارے راستے میں سپیڈ بریکر تو نہ بنائیں ،اگر ہم نے ترقی کرنی ہے تو سب کو آئین کی حدود میں رہنا ہوگا اور پاپولر نہیں بلکہ درست فیصلے کر نا ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں کارکنوں کی طرف سے دی گئی عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان معاشی طور پر مضبوط نہیں ہوگا بھارت کا کشمیر پر تسلط قائم رہے گا، اگر ہم معاشی طور پر مضبوط ہوں گے اور بھیک نہیں مانگیں گے تو پھر وقار اور عزت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

خود داری معاشی آزادی سے مشروط ہے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا کیا قصور ہے اس لئے کہ وہ وہ سر نہیں جھکاتا اور سر جھکنے نہیں دیتا ،آج ووٹر کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا ، یہاں عوام پہلی بار ووٹ نہیں ڈالنے جارہے انہیں جمہوریت سے محبت ہے اور یہ ختم نہیں ہوئی۔

یہ ملک گوریلا وار یا عسکری جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں نہیں آیا بلکہ قائد اعظم نے جدوجہد اور ووٹ کی طاقت سے حاصل کیا اگر اس ملک سے جمہوریت نکال دو تو اس کی بنیادوں میں کچھ باقی نہیں بچتا ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں وزررائے اعظم کو رسوا کر کے نکالا جاتا ہے ،لیکن اب لوگوں کی سوچ بدلی ہے اور یہ حوصلہ افزاء ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو جس طرح آئے سب کو معلوم ہے لیکن انہوں نے پھر جمہوری جدوجہد کی اور سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی ہم لاکھ اختلاف کے باوجود ان کی جدوجہد کو مانتے ہیں اور پھر اسے بینظیر بھٹو نے آگے بڑھایا۔

تاریخ کو پردے کے پیچھے یا کارپٹ کے نیچے نہیں دبایا جا سکتا ، انہوں نے کہا کہ چار سالوں میں نواز شریف کی حکومت نے اس ملک کو جو دیا ہے اس سے پہلے اس کی کوئی مثال ملتی ہے ،ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ تو آج آرہا ہے لیکن اس سے پہلے موٹرویز اور انفراسٹر اکچر کس نے دیا ۔

ایٹمی دھماکے کس نے کئے ، اگر جمہوریت کو چلنے دیا جاتا اور اسکی جڑیں نہ کاٹی جاتیں تو ہم کہیں کے کہیں پہنچ چکے ہوتے ۔وزیر ریلوے نے کہا کہ سیاسی جماعت ملک کو اکٹھا رکھتی ہے ۔

طاقت جوڈیشل یا ایگزیکٹو آڈر کے ذریعے ملک کو اکٹھا نہیں رکھا جا سکتا ، اگر سیاسی جماعتوں کو کمزور کر دیں گے تو لوگوں کا جمہوریت اور ووٹ سے اعتماد اٹھ جائے گا ، کیا ہم پاکستان کو شام ، مصر اوریمن بنانا چاہتے ہیں،بغیر ثبوت کے الزامات اور القابات سے گریز کیا جائے اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ ذمہ دار لوگوں کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تحفظات کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش ہو رہے ہیں، ہم ساری سیاسی جدوجہد کو رائیگاں نہیں کرنا چاہتے ،ہم کہتے ہیں کہ الزامات سے پہلے ثبوت لائے جائیں ،ہمارا سر عدالت کے احترام میں جھکا ہوا ہے اور جھکا ہی رہے گا اور اگر ایسا نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں جائے گا ،فیصلے حق میں آئیں یا خلاف آئیں ماننا پڑ یں گے کیونکہ ملک آگے جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پاپولر فیصلے حکومتیں اور سیاستدا ن کرتے ہیں کہ لوگ ناراض نہ ہوں لیکن ادارے پاپولر فیصلے نہیں کرتے ۔

انہوں نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری ارسلان افتخار کے معاملے میں انصاف کرتے تو آج بہت آگے چلے گئے ہوتے ، پاپولر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں بلکہ درست فیصلے کر کے جانے چاہئیں اور پاکستان کی فکر کرنی چاہیے ،جمہوریت کی حفاظت صرف سول حکومت نہیں بلکہ افواج، صحافت اورعدلیہ سب کر مل کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جنہیں ہمارے چہرے اچھے نہیں لگتے ان سے درمندی سے اپیل ہے کہ کچھ دیر انتظار کر لیں کیونکہ ہم گریں گے تو ان کی بھی قلا بازی لگ جائے گی ،جماعت اسلامی کی پالیسی کا اسے 2018ء کے انتخابات میں پتہ چلے گا کہ اسے نقصان ہوا یا فائدہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جمہوریت کی جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ مشرف اور زرداری سے پہلے نواز شریف کا احتساب ، کھیل سب کومعلوم ہے ،چندعناصرکی خواہش ہے عدلیہ میں جسٹس منیرکی روح دوبارہ آجائے، عمران جو کام ووٹ سے نہیں کرسکے وہ سپریم کورٹ سے کروانا چاہتے ہیں ۔

ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ پہلے مشرف کافیصلہ کرکے سول لیڈرزکااحتساب کرتی تو بات سمجھ میں آتی، مشرف اور زرداری سے پہلے نواز شریف کا احتساب ، کھیل سب کومعلوم ہے۔ انہوں نے کہا عمران جو کام ووٹ سے نہیں کرسکے،چاہتے ہیں سپریم کورٹ انکوکر کے دے ۔

انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی عوام کی نظر میں متنازع ہو چکی ہے۔سازشوں کی پھونکوں سے یہ چراغ نہیں بجھائے جا سکتے۔مسلم لیگ (ن)اورنواز شریف مضبوط سیاسی حقیقتیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کوناکام کرنے کیلئے سیاسی انتشار پیدا کرنیکی کوششیں ہورہی ہیں،چندعناصرکی خواہش ہے عدلیہ میں جسٹس منیرکی روح دوبارہ آجائے۔

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو اربوں روپے کے فلیٹ اور کاروبار ملے وہ ایک ادارے کے سربراہ تھے ان کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آئے‘ جن لوگوں نے اقتدار میں رہ کر ملک کو لوٹا ان ککی جے آئی ٹی کون بنائے گا‘ 14 سال میں پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کچھ ثابت نہیں کرسکے‘ چوہدری شجاعت نے جو کرپشن کی اس سے روحیں کانپ جائیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ دس دن بعد حکومت جانے والی ہے کیا عدالت عظمیٰ شیخ رشید کے بیان کا از خود نوٹس لے گی‘ شیخ رشید کو تین طلاقیں ہوچکی ہیں ان طلاق یافتہ لوگوں کا کوئی سیاسی کیریئر نہیں یہ لوگ کس کی زبان بول رہے ہیں۔

عمران خان پاکستان کی جمہوریت پر بدنما داغ ہیں‘ وہ پہاڑوں کی سیر کررہا ہے اسے پتہ نہیں کہ کیا کرنا ہے‘ شریف فیملی کے کاروبار میں پورے خاندان کو یکجا کیا جارہا ہے‘ نواز شریف کو 2018 میں کوئی طاقت الیکشن جیتنے سے نہیں روک سکتی۔

جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ پرویز مشرف کی حکومت دس سال میں نواز شریف پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کرسکی نواز شریف اور ان کے خاندان نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کو بلایا گیا جے آئی ٹی نے ان سے کیوں نہیں پوچھا رحمن ملک ایف آئی اے کے انسپکٹر تھے ان کے پاس جائیداد کہاں سے آئی۔ پاکستان کے بیس کروڑ عوام سازش کو سمجھتے ہیں ہر باز نواز شریف کا خاندان ہی کیوں آج ہماری ماؤں‘ بہنوں‘ بیٹیوں کو بھی بلایا جارہا ہے ہماری بہن مریم نواز کو بلایا گیا ہم بھاگیں گے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دس سال احتساب کرنے والے ثبوت لائیں عوام نے تیسری بار نواز شریف کو منتخب کیا ۔ کیا عدالت عظمیٰ شیخ رشید کے بیان کا از خود نوٹس لے گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ دس دن ب عد حکومت جانے والی ہے شیخ رسید کو تین طلاقیں ہوچکی ہیں۔ شیخ رشید کو نواز شریف‘ پرویز مشرف اور (ق) لیگ سے طلاقیں ہوئی ہیں ان طلاق یافتہ لوگوں کا کوئی سیاسی کیریئر نہیں۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف کا حشر (ق) لیگ جیسا ہی ہوگا ‘عمران خان کو سیاست میں زندہ رکھنے کیلئے ’’سیاسی ایزی لوٖڈ‘‘کر نا پڑ رہا ہے ‘(ن) لیگ نہ صرف آئینی مدت پوری کر یگی بلکہ آنیوالی حکومت بھی (ن) لیگ کی ہوگی ‘جے آئی ٹی پانامہ انکوائری نہیں کچھ ’’اور‘‘کر نا چاہ رہی ہے قوم (ن) لیگ کیساتھ کھڑی ہے عام انتخابات2018میں ہی ہوں گے ۔

اتوار کے روز گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان چور راستے سے اقتدار میں آنے کے ایک بار پھر خواب دیکھ رہے ہیں مگر وہ ایک بات اپنے ذہن میں رکھ لیں کہ وزیر اعظم بننے کی انکی خواہش کسی صورت پوری نہیں ہوگی اور وزیر اعظم نوازشریف بطور وزیر اعظم نہ صرف آئینی مدت پوری کریں گے بلکہ آئندہ وزیر اعظم بھی نوازشر یف ہی ہوں گے ۔

انہون نے کہا کہ عمران خان تیزی کے ساتھ سیاسی دیوالیہ پن کا شکار ہو رہے ہیں اور انکو زندہ رکھنے کیلئے سیاسی ایزی لوڈ کروانا پڑ رہا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ انکی سیاست ختم ہو چکی ہے اور آنیوالے انتخابات میں انکا حشر (ق) لیگ سے بھی بدتر ہوگی اور (ن) لیگ حکومت اور عوامی دلوں پر راج کرتی رہے گی ۔