اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان، چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی، قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور دیگر کھلاڑیوں کو چیمپیئنز ٹرافی میں شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
نواز شریف نے کہا کہ پوری قوم کی طرح میری بھی خواہش تھی کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو دیکھوں اور ان سے ہاتھ ملاؤں یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں کو وزیراعظم ہاؤس میں مدعو کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اصل ہیروز تو آپ لوگ ہیں، آپ وزیراعظم ہیں، ہم تو صرف نام کے وزیراعظم ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے چیمپیئنز ٹرافی فائنل کا پورا میچ دیکھا اور کھانا بھی وہیں کھایا جہاں ٹی وی لگا ہوا تھا، جیسے ہی پاکستان میچ جیتا تو میری صاحبزادی مریم آئیں اور انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کوئی پیغام دیں گے تو جو ویڈیو آپنے دیکھی جس میں میں ’ویل ڈن ویل پلیڈ‘ کہہ رہا ہوں وہ ویڈیو مریم نے ہی بنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے 2013 میں حکومت سنبھالی تھی تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستان خدانخواستہ دیوالیہ ہوجائے گا اور ایسی حالت پاکستان کرکٹ ٹیم کی چیمپیئنز ٹرافی کے آغاز میں تھی۔
وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بچپن کی یاد حاضرین سے شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ بچپن میں جب وہ گراؤنڈ میں کھیلنے جاتے تھے تو گراؤنڈ پر بڑے لڑکوں کی اجارہ داری ہوتی تھی اور ایک دن ان لڑکوں نے گراؤنڈ سے ہمیں باہرنکال دیا تھاجس پر اتنی تکلیف ہوئی تھی کہ اتنی تکلیف آج پاناما کیس اور جے آئی ٹی سے بھی نہیں ہوتی۔
وزیراعظم نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور نجم سیٹھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی ٹیم کی پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے منت سماجت نہ کریں، جو ٹیم اپنی مرضی سے آتی ہے آئے ورنہ نہ سہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بھی کوئی عزت نفس ہے ایک دن آئے گا جب ساری ٹیمیں بھاگی بھاگی پاکستان آئیں گی۔