|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2017

اسلام آباد: سابق صدرِ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے یومِ سیاہ( 5جولائی) پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ وہ دن تھا جب آج سے چالیس سال قبل ایک فوجی ڈکٹیٹرنے قوم کو ہائی جیک کرلیا تھا اور اس نے اداروں کو ایک ایک کر کے تباہ کرنا شروع کر دیا تھا۔

جہاد کو پرائیویٹائز کیا اور مذہب کے نام پر عورتوں اور غیر مسلموں کے خلاف کالے قوانین لاگو کرنے شروع کردیے۔ یہ وہ دن تھا جب قوم کا تنزلی کی طرف سفر کی ابتداء ہوئی اور یہ قومی اجتمائی گراوٹ اور افرا تفری آج تک مذہب کے نام پر جاری ہے۔

بد قسمتی کی بات ہے کہ جہاد کو پرائیویٹ کرنے سے اور مذہب کو اپنے سیاسی فائدوں کے لئے استعمال کرنے کی تباہ کن پالیسی آج تک جاری ہے۔ ان تباہ کن پالیسیوں کے مضمرات سمجھنے کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔

آئیں آج عہد کریں کہ ان پالیسیوں کو بدلیں گے، مذہبی انتہا پسندی کی سوچ اور جہاد کی پرائیویٹائزیشن اور ڈکٹیٹر کی جانب سے پھیلائی گئی فرقہ پرستی کی لعنت کے خلاف لڑیں گے۔

آج کے روز ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان ایک جمہوری، کثیرالجحتی اور ایک میانہ رو ملک بنے گا جہاں مذہبی انتہا پسندی، عسکریت پسندی، اور فرقہ بندی کی کوئی جگہ نہیں ہو گی۔

آج ہم یہ عہد بھی کریں کہ ڈکٹیٹروں اور عوام کے حقوق اور آزادیوں کو غصب کرنے والوں کو ضرور سزا دلوائیں گے ۔

آصف علی زرداری نے جمہوریت کے شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قومی تاریخ کے سیاہ دنوں میں انھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔ آج ہم ان لوگوں کو بھی یاد کرتے ہیں جنھوں نے دہشتگردی کی سوچ سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں اور مصائب جھیلے۔