اسلام آباد: سپریم کورٹ کاپانچ رکنی لارجربنچ پاناماکیس میں280دن کی کارروائی کے بعدآج جمعۃ المبارک کوحتمی فیصلہ سنائے گا۔
20اپریل5میں سے دومعززججزصاحبان نے وزیراعظم کونااہل قراردیدیاتھاجبکہ تین ججزصاحبان نے مزیدتحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کاحکم دیاتھا۔جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعدعدالت نے مسلسل سماعت کے بعدگزشتہ جمعۃ المبارک 21جولائی کواپنافیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔
لارجربنچ کے سینئرجج جسٹس آصف سعیدکھوسہ اورجسٹس گلزاراحمدنے وزیراعظم میاں نوازشریف کونااہل قراردیدیاتھاتاہم جسٹس اعجازافضل ،جسٹ شیخ عظمت سعیداورجسٹس اعجازالاحسن نے جے آئی ٹی کے ذریعے 2ماہ میں مزیدتحقیقات کروائیں ۔
پاناماکیس کافیصلہ جوکہ آج280دن کے بعدسنایاجارہاہے اس کیس میں فاضل جج صاحبان کے سامنے مختلف نوعیت کے 14000صفحات پیش کئے گئے اوراس دوران 307مختلف نوعیت کے سوالات بھی پوچھے گئے ۔
جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں5رکنی لارجربنچ نے اس کیس کی26سماعتیں کیں اورسابق چیف جسٹس انوظہیرجمالی کی سربراہی میں9سماعتیں ہوئی تھیں ۔اس کیس کی سماعت کاآغاز9دسمبر2016ء سے ہواتھا۔
پاناماکیس کے حتمی فیصلے تک پہنچنے کیلئے دونوں طرف کے وکلاء نے 315مختلف کیسوں کاجائزہ لیااوردودرجن سے زائدممالک کے 36سے زائدفیصلے عدالت میں پڑھ کر سنائے گئے ۔وزیراعظم میاں نوازشریف کے پہلے وکیل مخدوم علی خان نے 5رکنی بنچ کے روبرو17گھنٹے تک دلائل دیئے تھے اور18ممالک کی عدالتوں کے 152کیسوں کے حوالے بھی دیئے تھے ۔
جبکہ وزیراعظم کے دوسرے وکیل خواجہ حارث نے تین رکنی بنچ کے روبرو5گھنٹے دلائل دیئے ۔تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے 21گھنٹے تک عدالت کے سامنے اپنامؤقف پیش کیااورعدالت کے روبرو6کتابیں بھی مختلف فیصلوں سے متعلق پیش کیں۔
وزیراعظم میاں نوازشریف کی تقریرکاحوالہ کیس کے دوران 111مرتبہ ججوں اوروکلاء کی طرف سے دیاگیا،جبکہ قطری شہزادے حمادبن جاسم کانام عدالت میں وکلاء اورجج صاحبان نے 131بارلیا۔
پاناماکیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے32بارعدالت میں حاضری دی اورانہوں نے کمرہ عدالت میں93گھنٹے بھی گزارے ،علاوہ ازیں پانامہ کیس کے تاریخی فیصلے کے دن کیلئے اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی کا خصوصی پلان تشکیل دے دیا،وفاقی دارلحکومت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ۔
ریڈ زون رات 12 بجے سے ہی سیل، عام افراد کا داخلہ بند کردیا گیا۔پارلیمنٹ ہاوس اورسپریم کورٹ سمیت دیگر اہم عمارتوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کیلئے احکامات جاری کر دئیے گئے۔ ریڈ زون میں پولیس،ایف سی اور رینجرز کے تین ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کو سیکیورٹی کا خصوصی پلان تشکیل دے دیا گیاہے، آج سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے کیس کے تاریخی فیصلے کے موقعہ پر ریڈ زون سمیت وفاقی دارلحکومت اسلام آباد بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستوں اور سپریم کورٹ کے اطراف میں رینجرز ، پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔جبکہ رات 12بجے سے ہی ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ریڈ زون میں عام افراد کو داخل ہو نے کی اجازات نہیں ہو گی۔
پولیس ، رینجرز اور ایف سی کے تین ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی پر معمور ہو ں گے۔ سپریم کورٹ ، پارلیمنٹ ہاؤس سمیت شاہرائے دستور پر اہم سرکاری عمارتوں کی سیکورٹی سخت ہونے کے ساتھ ساتھ ان پر ماہر نشانہ باز وں کو بھی تعینات کیا جائے گا۔
ریڈ زون کے داخلی راستوں اور سپریم کورٹ کے اطراف میں خاردار تاریں لگا دی جائیں گی ۔سیاسی رہنماؤں کو بھی سپریم کورٹ میں جانے کے لئے اپنا کارڈ دکھاکر اندر جانے کی اجازت ہوگی اسی طرح میڈیا نمائندوں کو بھی مکمل دستاویزات دکھانے کے بعد ہی سپریم کورٹ میں جانے کی اجازت ہوگی۔
دریں اثناء پانامہ کیس کے فیصلے سے قبل ممکنہ صورتحال پرغورکیلئے وزیراعظم نے رفقاء اورمعاونین سے سرجوڑلئے ،تحریک انصاف نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں ،سیاسی جماعتوں کے راہنماسپریم کورٹ جائیں گے ،ن لیگ کی جانب سے صرف مریم اورنگزیب جائیں گے ۔اسلام آبادمیں ریڈالرٹ ہوگا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پاناماکیس کے فیصلے کی خبرآتے ہی وزیراعظم محمدنوازشریف نے رفقاء اورمعاونین کووزیراعظم ہاؤس بلالیا،جہاں پربندکمرے میں فیصلے کے بعدممکنہ صورتحال پرغورکیاگیا۔بندکمرے میں ہونے والے اہم مشاورتی اجلا س سے اٹارنی جنرل بھی قانونی مشیروں کے لئے شریک رہے ۔
دوسری جانب عدالت کافیصلہ سننے کیلئے سیاسی رہنماؤں نے بھی سپریم کورٹ جانے کافیصلہ کیاہے ۔شیخ رشیدکاکہناہے کہ جمعہ کوتاریخی دن ہے ،فیصلے سننے سپریم کورٹ جاؤں گا۔تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہاکہ تحریک انصاف نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردی ہیں ۔اورقیادت کواسلام آبادطلب کرلیاگیاہے ۔
عمران خان کے ہمراہ مرکزی قیادت بھی فیصلہ سننے سپریم کورٹ جائے گی ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمانیئربخاری،لطیف کھوسہ ،قمرزمان کائرہ اورندیم افضل چن ،جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق ،مسلم لیگ ق کے چوہدری شجاعت حسین بھی سپریم کورٹ جائیں گے ۔
مسلم لیگ ن کی طرف سے مریم اورنگزیب کانام سامنے آیاہے ۔دوسری جانب جمعہ کے دن اسلام آبادمیں ریڈالرٹ ہوگااورپولیس کے ساتھ ایف سی کی بھاری نفری بھی تعینات کی جائے گی۔
نوازشریف وزیراعظم رہیں گے یا نہیں ،پانامہ کیس کا فیصلہ آج سنایاجائیگا
وقتِ اشاعت : July 28 – 2017