کوئٹہ: سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں اُنہوں نے نواز شریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل قرار دینے پر یہ کہا ہے کہ وہ سنجیدگی سے یہ بات سوچیں گے کہ وہ پاکستان سے الحاق کریں یا بھارت سے۔
رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کا یہ بیان انکے حلف کے بھی منافی ہے اور انہیں اپنے اس بیان کو نہ صرف واپس لینا چاہیے بلکہ کشمیری عوام سے بھی معافی مانگنی چاہیے یہاں جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر فاروق حیدر کا یہ بیان کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی کئی دہائیوں پر مشتمل جدوجہد کی بھی تضحیک ہے انکے بیان سے نہ صرف کشمیریوں کو بلکہ پاکستانی عوام کو بھی شدید دکھ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حق کو نواز شریف کی نا اہلیت سے جوڑنا قابل مذمت ہے نواز شریف کو بھی عدالتی طریقہ کار سے نا اہل قرار دیا گیا ہے ہم اُن کے اس بیان کو قطعی طور پر تسلیم نہیں کرتے اور اُن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنا یہ بیان واپس لیں اور کشمیری اور پاکستانی عوام سے اپنی اس غلطی پر معافی مانگیں ۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اپنے اس بیان کو واپس نہیں لیتے اور معافی نہیں مانگتے تو اُنہوں نے وزارت عظمیٰ کا جو حلف لیا ہے یہ اس کے بالکل منافی بیان ہے جس سے اُن کے اس حلف کی بھی توہین ہورہی ہے لہٰذا وہ خود بھی قانونی اور آئینی طور پر بھی اس عہدے کیلئے نا اہل ہوسکتے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا وعدہ اقوام متحدہ نے کیا ہوا ہے اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہی حل ہونا ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کا شروع دن سے ہی یہ مطالبہ رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے ایسے میں کسی فرد واحد کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اس حوالے سے اپنی سوچ اوربیان بازی سے کشمیر کے کاز کو نقصان پہنچائے اورکشمیری اور پاکستانی عوام کے دل دُکھائے۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا بھارت کیساتھ الحاق کی ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے، قدوس بزنجو
وقتِ اشاعت : July 31 – 2017