|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2017

اسلام آباد: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہم باربار کہتے رہے ہیں کہ انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا لیکن اس کے باوجود جنہیں گاڈ فادراور مافیا کہا گیا وہ عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی پر مامور رینجرز اہلکاروں نے میڈیا نمائندگان اور وفاقی وزرا کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا، وفاقی وزرا کی جانب سے اپنا تعارف کرائے جانے پر بھی وزرا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی،

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال رینجرز اہلکاروں پر پھٹ پڑے اور دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ کٹھلی پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتے اگر یہی رویہ رہا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے، یہ کہہ کر وہ اپنی کار میں بیٹھ کروہاں سے روانہ ہوگئے۔

دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد  وہیں موجود رہے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا، عدالت میں ہمارے بیٹھنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ احتساب عدالت میں نامکمل ریفرنسز پیش کیے گئے،

باربار کہتے رہے انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا، جن کو گاڈ فادر اور مافیا کہا گیا وہ عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز رشید نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے لیے کوششیں کیں اور آج اس کی قیمت ادا کررہے ہیں،یہ قیمت اس وقت تک ادا کریں گے جب تک عوام کو حق نہیں مل جاتا، ایک مجرم بھاگ گیا اور جو مظلوم ہے ان کی گرفت میں ہے۔  

پاکستان کی بدقسمتی رہی ہے کہ اقتدار کسی اور کے پاس ہوتا ہے اور اختیار کسی اور کے ، جوٖڈیشل کمپلیکس میں داخلے کی اجازت نہ دینا اوپن ٹرائل نہیں بلکہ ہائی جیک ہے، یہ ہائی جیک کس نے کی یہ سپریم کو رٹ بتائے گی، آئین پر عمل کرانا سپریم کورٹ کا کام ہے۔