کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں خواتین کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو نشانہ بنانے والے حقوق نہیں مفادات حاصل کر رہے ہیں ۔
بلوچستان کی روایات کو پامال کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے والے بلوچ کہلانے کے لائق نہیں جلد انکی گردنیں دبوچ لینگے ان خیالات کااظہار انھوں نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کیا ۔
انھوں نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں دو خواتین کو نشانہ بنایا گیا بلوچستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں میں جہاں ہمارے بھائی نشانہ بنے وہیں ان بہنوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے مگر ان عناصر کو جو خود کو بلوچ اور بلوچوں کے نمائندہ ہونے کا دعوی کرتے ہیں ۔
انہیں یہ بتادینا چاہتے ہیں کہ بلوچ روایات میں خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کی ہر گز اجازت نہیں شاید وہ بلوچ روایات کودیار غیر میں بیٹھ کر بھول چکے ہیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز افغان بارڈر سے خواتین اور بچوں کی گرفتاری پر جس طرح سینیٹ قومی اسمبلی سمیت دیگر سیاسی رہنماں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہم سمجھتے ہیں کہ ڈیرہ بگٹی میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں خواتین کو نشانہ بنانے پر پشتونخوامیپ اور سردار اختر جان مینگل ضرور آواز بلند کرینگے ۔
کیونکہ دھماکے میں نشانہ بننے والی خواتین کی چادر بھی اتنی ہی تعظیم کے قابل ہے جتنی کہ ان خواتین کی جنہیں سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا تھا اور بعد ازاں وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری اور ہم نے مکمل احترام کے ساتھ انکی رہائی کروائی ۔
انھوں نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی میں اپنی مذموم سازشیں کرنے والے بچ نہیں پائینگے جلد ہی انکی گردنیں دبوچ کر بلوچ قوم کے سامنے لائینگے اور انکو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔