|

وقتِ اشاعت :   November 11 – 2017

کوئٹہ: بی این پی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچ عوام اپنے قومی تشکیل کے مرحلے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے بی این پی کی سیاسی جمہوری قومی جدوجہد میں اپنا تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے قوم کو درپیش قومی تشکیل کی راہ پر جاری رکاوٹوں اور منصوبوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے قومی ذمہ داریوں کا ثبوت دینا ہوگا ۔

بی این پی کی قوم وطن دوستی کیلئے جدوجہد اور قربانیاں اور نیشنلزم کی سیاست کو فروغ دینے کی سیاست ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے گذشتہ دو دہائیوں سے پارٹی میں ملک میں قومی نابرابری واحق و اختیار ساحل وسائل پر جو اصولی موقف اختیار کیا ہے اور جدوجہد میں مصروف عمل ہے ۔

اس کے رد عمل میں پارٹی کے سینکڑوں عہدیداروں اور کارکنوں کو قتل و غارت گری کانشانہ بنایا گیا اور پارٹی کی عوام کی جانب سے دی گئی حق رائے دہی اور عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں آج بلوچستانی عوام مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں ۔

اس مصنوعی بحران سے قوم کو نکالنے کیلئے یہاں کے باشعور عوام کو بی این پی کے تین رنگہ قومی بیرک کے سائے تلے متحد منظم ہوکر اپنے قومی حقوق کی دفاع اور ساحل وسائل کی تحفظ کیلئے تحریک میں تیزی لانی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہارپارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین اختر حسین لانگو، غلام نبی مری ، جاوید بلوچ، بی این پی نصیر آباد کے ضلعی صدر میر محمد اسماعیل مینگل ،کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک محی الدین لہڑی ، جوائنٹ سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ، آغا خالد شاہ دلسوز ، گنیش لال،ناصر بنگلزئی ،سمیع اللہ کاکڑ، ڈاکٹر شبیر کھوسہ ،فاروق میر بلوچ نے گذشتہ روز نویدکالونی زمیندار روڈ کوئٹہ میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ضلعی سیکرٹری اطلاعات اسد سفیر شاہوانی نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیئے اس موقع پر پارٹی کے رہنماء میر عبدالباقی مینگل ،بابو کھوسہ صدام حسین مینگل ،سخی بلوچ، عامر شاہوانی ، غلام حیدر لاشاری،اور ظفر مینگل موجود تھے ۔

اس موقع پر ڈاکٹر شبیر احمد کھوسہ محمد اشرف سومرو عبدالطیف کٹبار ولی محمد جمالی عبدالطیف جتوئی ثناء اللہ لاشاری ، ٹکری محمد ایوب رودینی ، محمد ایوب گجر ، بابو محمد ملوک بلوچ،محمد انور محمد شہی ،میر محمد کٹبار ، ظفر اللہ لانگو، بابو عبدالرحیم لانگو، غلام مصطفی سومرو اور فاروق میر بلوچ نے درجنوں ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نوید کالونی کے رہائش پذیر مکینوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ۔

بی این پی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں اپنے حقیقی معنوں میں یہاں کے عوام کی قومی حقوق کی دفاع اور ساحل وسائل کی حفاظت کے جدوجہد میں مصروف عمل قربانیاں دیتے ہوئے اصولوں کی سیاست کررہے ہیں ۔

اس سے پہلے نوید اسکیم کالونی کے رہائش پذیروں کا کسی بھی سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہاں پر آباد مختلف قبائل و زبانوں سے تعلق رکھنے والے افراد پارٹی کو مضبوط اور فعال بننے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے کسی قسم کی جدوجہد اور قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔

اس موقع پر پارٹی کے رہنماؤں نے شامل ہونے والے درجنوں افراد کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں بلوچستان کے باشعور افراد اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کا پارٹی میں شمولیت اس بات کی غمازی کتا ہے کہ آج پارٹی اقتدار کے باوجود یہاں کے عوام دلوں کی دھڑکن اور ہر دل عزیز جماعت کی روپ میں پروان چڑھ چکی ہے ۔

ہمارے سیاست کا محور یہاں کے عوام کی حقوق کا تحفظ اور قومی اجتماعی مفادات کیلئے جدوجہد کرنا ہے اور اس جدوجہد میں یہاں کے تمام باشعور افراد کو ہمارے تحریک کا ساتھ دینا ہوگا کیونکہ ہم سیاست کو عبادت کا درجہ دیتے ہوئے خالصتاً اپنے قومی بقاء وجود شناخت زبان تہذیب و تمدن اور جغرافیہ کی حفاظت کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہے ایسے اقتدار ہمارے لئے کوئی اہمیت کا حامل نہیں ہے جس میں ہم یہاں کے عوام کی خدمت نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی دولت مالا مال خطے کی عوام حقیقی فرزند آج پسماندگی غربت اور تمام تر بنیادی اور انسانی حقوق سے محروم استحصال کا شکار ہیں ان ناانصافیوں کے خاتمے کیلئے ہمیں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا اور پارٹی کی پیغام فکر و فلسفہ سیاست اور جدوجہد کو گھر گھر تک پہنچانے اور عوام کو باشعور رکھنے کیلئے سیاسی جمہوری تحریک کی طرف راغب اور اپنا کردار ادا کرنے کیلئے اپنے ساتھ ملا کر جدوجہد کرنا ہوگا ۔