|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2017

کوئٹہ : فوٹو جرنلسٹ بلوچستان کے صدر سینئر فو ٹو فرگرافر موسیٰ فرمان کی قیادت میں فو ٹو گرافروں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجا جی مظاہرے میں محکمہ تعلقات عامہ بلوچستان میں میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے پروفیشنل تجربہ کار لو گوں کو نظراندازکر کے اپنے منظور نظر لو گوں کو تعیناتی کی مذمت کر تے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف جسٹس بلوچستان ، نیب حکام، صوبائی محتسب اعلیٰ سے مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس غیر قانونی اقداما ت کا نوٹس لیتے ہو ئے میرٹ کے خلاف بھرتیوں کو منسوخ کر کے میرٹ پر لو گوں کو بھرتی کیا جائے تاکہ فوٹو گرافروں میں پائی جانیوالی بے چینی ختم ہو سکے ۔مظاہرے میں سینئر فوٹو گرافروں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے روز اول سے ہی صوبے میں مختلف محکموں میں بھرتیوں کے لئے میرٹ کا دعویٰ کیا تھا لیکن حالیہ دنوں میں محکمہ تعلقات عامہ میں خالی آسامیوں جس میں فوٹو گرافر اور دیگر ٹیکنیکل شعبوں میں بھرتیوں کے لئے صوبے کے لو گوں نے درخواستیں دی تھی جس میں سینئر تعلیمی یافتہ ڈپلومہ ہولڈر اور پروفیشنل فوٹو گرافروں نے بھی اپلائی کیا تھا لیکن محکمہ تعلقات عامہ میں ڈی جی پی آر اور دیگر حکام کی جانب سے میرٹ کے بر خلاف اپنے منظور نظر فو ٹو گرافروں کی طرح دیگر ٹیکنیکل شعبوں میں لو گوں کو بھرتی کر کے میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے پروفیشنل لو گوں کے لئے روزگار کے دروازے بند کر دیئے ۔

حالانکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کوئٹہ پریس کلب کی تقریب حلف برادری میں بر ملا اس بات کا اظہار کیا تھا کہ محکمہ میں بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر ہونگی لیکن صوبائی حکومت کے اپنے محکمے تعلقات عامہ میں میرٹ کے خلاف منظور نظر لو گوں کو بھرتی کر کے وزیراعلیٰ کے موقف کی بھی حکم عدولی کی ہے اور حکومت کے میرٹ اور شفافیت کے دعوے ہوا میں اڑا دیئے ۔

احتجاجی فو ٹو گرافروں کا مطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، چیف جسٹس بلوچستان ، ڈی جی نیب بلوچستان ، صوبائی محتسب اعلیٰ میرٹ کے بر خلاف ہونیوالی بھرتیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں منسوخ کر کے میرٹ کی بنیاد پر فوٹو گرافروں کو ملازمتیں فراہم کریں تاکہ ان میں پائی جانیوالی بے چینی ختم ہو اور حکومت کا لو گوں کو روزگار فراہم کرنے کا خواب بھی شرمند تعبیر ہو ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس نا انصافی کے خلاف نیب حکام اور صوبائی محتسب اعلیٰ کو درخواستیں دے رہے ہیں اور ہمارا چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ سے پر زور مطالبہ رہاہے کہ وہ اس نا انصافی اور غلط اقدامات کا از خود نوٹس لیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں مظاہرے میں سینئر اور جونیئر فوٹو گرافروں اور کیمرہ مینوں کی بڑی تعداد موجود تھی مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کر تے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔