|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2018

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی صدر میر صادق عمرانی نے کہا کہ سابقہ حکومت کی وزراء کے خلاف فوری طور پر نیب کا رروائی کر کے ان کی کرپشن منظر عام پر لائے جعفرآباد، نصیرآباد، کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سرکاری اراضیوں پر قبضے اور ان پر تعمیراتی کام کی تحقیقات ہونی چا ہئے پیپلز پارٹی ہمیشہ جمہوریت کی استحکام ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔

سابقہ حکومت نے مختلف محکموں سے ایک ارب روپے ماہانہ لیتے تھے ان کی تحقیقات ہونی چا ہئے اور ایشیاء میں سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں ہوئی اربوں روپے کی لوٹ مار کی گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیراعلیٰ اور وزراء نے لوٹ مار کرپشن کی اور انتظامی امور میں بہت خرابیاں پیدا کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) کے اراکین نے اپنے ہی حکومت کے خلاف بغاوت کی جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی اور اندازہ لگایا جائے کہ دو سال کے دوران بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی اور سابقہ وزیراعلیٰ کے سیکرٹری اور ڈرائیور کو تحقیقاتی اداروں نے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے ۔

اس کے علاوہ وزراء نے بھی خوب لوٹ مار اور کرپشن کی جس کی فوری طور پر تحقیقات ہونی چا ہئے بلوچستان کی سیاسی صورتحال سینیٹ انتخابات پر اثر انداز نہ ہونگے اور ہماری خواہش ہے کہ سینیٹ کے انتخابات اپنے وقت پر ہوں اور تمام حکومتیں اپنی مدت پوری کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال قوم پرستوں نے صوبے کو لوٹا اور پھر وفاق پرستوں نے قوم پرستوں کیساتھ مل کر جو کرپشن کی ہے ان کی تاریخ میں مثال نہیں تھی اور ایک ادارے نے بلوچستان کو ایشیاء میں سب سے بڑا کرپٹ صوبہ قرار دیدیا ۔

سابقہ وزیراعلیٰ نے مختلف محکموں سے ماہانہ1 ارب روپے بھتہ وصول کر تے تھے اور ان پر کھلی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اخلاقی اور سیاسی طور پر اپوزیشن کے ساتھ ہے اور وہ جو بھی فیصلہ کرینگے ہم اخلاقی طور پر سپورٹ کرینگے ۔