کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر اسد اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے تحت سال 2015ء میں ہونے ہوئے والے ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار فراہم کیا جائے ۔
این ٹی ایس امتحان پاس کرنے کے باوجود بھی بلوچستان کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار نہ ملنا مثبت عمل نہیں این ٹی ایس کے سراپہ احتجاج امیدواروں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ تین سال قبل بلوچستان کے مختلف اسکولوں میں اساتزہ کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے این ٹی ایس کے تحت امتحان لیا گیا، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سال 2015میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے کے باوجود بھی انہیں روزگار فراہم نہیں کیا جا سکا جو کسی الیمہ سے کم نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کسی بھی معاشرے کو مثبت رہ پر گامزن کرنے میں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگرآج بلوچستان میں اساتذہ کے مختلف کیڈر کی اسامیوں پر این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے بے روزگار اساتذہ روزگار کے حصول کے لئے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں جو ناقبل تلافی نقصان ہے۔
میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان پہلے ہی بے روز گاری کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں ایسے میں اگر ان کی صلاحیتوں کو نظر انداز کرنے کا سلسہ جاری رہا تو وہ ایک بار بھر مایوسی کا شکار ہو جائیں گے ۔
جو نیک شگون نہیں ہوگا لہٰذا بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی مطالبہ کرتی ہے کہ این ٹی ایس پاس کرنے والے امیدواروں کو فوری طور پر خالی اسامیوں پر تعینات کیا جائے پارٹی ہر فورم پر ان امیدواروں کے حقوق کے تحفظ کی جدوجہد میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی ۔
این ٹی ایس پاس نوجوانوں کو روزگار دیا جائے ،اسد بلوچ
وقتِ اشاعت : February 21 – 2018