پنجگور : بلوچستان نیشنل مومنٹ کے مرکزی صدر بزرگ سیاستدان سابقہ سینٹر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے وسیع تر مفادات کی خاطر تمام قوم پرست جماعتوں کا اتحاد وانضمام وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
نیپ کے بعد بلوچستان میں 1988 میں بی این اے کی شکل میں قوم پرستوں کا جو اتحاد بنا تھا اسے عوام میں کافی پذیرائی ملی تھی مگر بد قسمتی سے نیب حکومت کی طرح اس حکومت کو دیر تک چلنے نہیں دیا گیا۔
،انہوں نے کہا کہ یماری کوشش ہے کہ 2018 کے الیکشن میں قوم پرستوں کا وسیع اتحاد قائم ہو ا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بام کے مرکزی رہنماء شہباز طارق ایڈوکیٹ کی رہائش گاہ پر مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر بی این ایم کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیض درانی ،مرکزی کلچر سیکرٹری منیر احمدقمبرانی ،خضدار کے آرگنائزر جاوید مگسی اور بام کے مرکزی رہنماشہباز طارو ایڈوکیٹ ودیگر موجود تھے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کی قومی تشخص ساحل وسائل کے تحفظ کے لئے ہم اتحاد وانضمام کے بغیر نہیں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نہ صرف بلوچستان کے قوم پرستوں بلکہ ملک کے تمام محکوم قوموں کی اتحادو اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے محکوم قوموں نے ہمیشہ نا انصافی کے خلاف آواز بلند کی ہے مگر پہلی مرتبہ پنجاب سے بھی آواز بلند ہورہاہے جوکہ ہمارے موقف کی تائید اب نواز شریف بھی کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گوادر سی پیک کے نام سے قبضہ گیر گروپ قبضہ گیری کرینگے انہوں نے کہا کہ سی پیک بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش یے انہوں نے کہا کہ اسلام اباد کے حکمران کا بلوچستان کے حوالے سے مائینڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوا ہے اور بلوچستان کے عوام کے بر خلاف اقدام سے مایوسی میں اضافہ ہوگا
صوبے کے مفاد میں قوم پرست جماعتوں کا انضمام ناگزیر ہے، ڈاکٹرحئی
وقتِ اشاعت : April 22 – 2018