ایران کی فٹبال ٹیم کو بدھ کی شب اسپین کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا مگر ایرانی خواتین نے اس وقت تاریخ رقم کردی، جب انہیں 1979 کے بعد پہلی بار اپنی قومی ٹیم کو کھیلتا دیکھنے کے لیے تہران کے ایک اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت ملی۔
ایران میں دہائیوں سے خواتین کو کھیلوں کے مقابلے دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں جانے سے روکا جاتا رہا ہے۔
مگر اب پہلی بار ایران میں اس حوالے سے قوانین کو نرم کرتے ہوئے مردوں اور خواتین دونوں کو مشترکہ طور پر تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں ایرانی ٹیم کے میچز بڑی اسکرین پر دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس حوالے سے ڈراما اس وقت دیکھنے میں آیا جب سیکیورٹی اہلکاروں نے اسٹیڈیم کے دروازے بند کردیئے مگر پھر وزیر داخلہ نے مداخلت کرتے ہوئے خواتین کو اندر جانے کی اجازت دے دی۔
ایرانی ٹیم کے کپتان نے ورلڈکپ میں کوالیفائی کرنے کے بعد کہا تھا کہ وہ تبدیلی کے حامی ہیں ‘ مستقبل قریب میں خواتین کو اسٹیڈیم میں آنے کی اجازت دی جانی چاہئے’۔
اسپین کے ہاتھوں شکست کے باوجود ایران کے پاس ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے میں جانے کا موقع موجود ہے، تاہم اس کے لیے انہیں 25 جون کو پرتگال کو شکست دینا ہوگی۔