|

وقتِ اشاعت :   June 24 – 2018

خضدار: جھالاوان عوامی پینل کے نامزد امیدوار برائے این اے 269و پی بی 36سوراب ، سیاسی و قبائلی رہنماء میر شیفق الرحمن مینگل نے کہاہے کہ ’’ عظیم تر پاکستان ‘‘ و ’’ خوشحال بلوچستان‘‘ ہماری منزل و مقصد ہے ، یہی عزم لیکر ہم قومی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

،الیکشن کا میدان مخالفین کے لئے کسی بھی طرح خالی نہیں چھوڑیں گے ،جھالاوان کے غیو ر عوام کی جانب سے ہمیں بے حد پذیرائی مل رہی ہے ،25جولائی کو عوام کے ووٹوں کی طاقت سے انشاء اللہ حیران کن نتائج دینے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ 

یہ بات انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر زیدی کے قبائلی عمائدین وسیاسی رہنماؤں میر نواب خان ساسولی ، میر جہانزیب ساسولی ، میر شعیب جان ساسولی ، میر قادر بخش ساسولی و دیگر سینکڑوں افراد کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر میر فدااحمد قلندرانی ، میر شفیق گچکی و دیگر قبائلی و سیا عمائدین بھی موجود تھے۔ اس سے قبل زیدی کے قبائلی عمائدین و سیاسی رہنماؤں میر نواب خان ساسولی ، میر جہانزیب ساسولی ، میر شعیب جان ساسولی ، میر قادر بخش ساسولی نے اپنے حامی سینکڑوں لوگوں کے ہمراہ جھالاوان عوامی پینل کے نامزد امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل سے ملاقات کرکے الیکشن میں ان کی حمایت کا اعلان کردیا ۔

اور کہاکہ وہ 25جولائی کو میر شفیق الرحمن مینگل و جھالاوان پینل کے دیگر امیدوار وں کے حق میں ووٹ ثبت کرکے ان کو کامیاب بنایا جائیگا۔ جھالاوان عوامی پینل کے نامزد امیدوار و سیاسی و قبائلی رہنماء میر شفیق الرحمن مینگل نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ مظلوم عوام و محکوم عوام کے لئے سیاست کررہے ہیں ۔

اپنے حامیوں کے ہمراہ الیکشن کے میدان میں بھی ا س لئے حصہ لے رہے ہیں کہ عوام کی رہنمائی کرکے ان کی فلاح وبہبود ، قیام امن اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے کام کریں۔

بد قسمتی سے یہاں ہمیشہ سے غاصب و استحصال زدہ طبقہ عوام پر حکمرانی کرتارہاہے ،ایک بار پھر وہی گروہ عوام کا ووٹ حاصل کرکے انہیں مذید پسماندہ رکھنا چاہتاہے ،تاہم اب ایسا نہیں ہونے دیا جائیگا اپنے مخالفین کا ہر جگہ سیاسی انداز میں مقابلہ کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ ساسول قبائل سے نسل در نسل ہمارا اور ہمارے آباؤ اجداد کا تعلق رہاہے ، ماضی سے لیکر آج تک زیدی اور باڈڑی میں کوئی فرق محسوس نہیں کیا گیا ، آج زیدی کے قبائلی عمائدین نے اپنے علاقہ کے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کے ہمراہ ہمارے یہاں آکر ہمارے پینل کی حمایت کرکے ہمیں پذیرائی فراہم کردی ہیں ،ہمیں ان کی اس حمایت و خلوص کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ 

میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ جھالاوان کے عوام دوست و دشمن میں پہچان کرلیں جن نام نہاد سیاستدانوں نے ان کے امن کو سبوتاژ کیا ، ان کی سکون غارت کردی ، عوام کو پسماندہ رکھا عوام ایسے روایت و نام نہاد سیاستدانوں و ان کی پارٹیوں کو اس الیکشن میں مسترد کردیں ۔

انہوں نے کہاکہ نام نہاد سیاستدان سردار اختر مینگل عوام کو دکھا تا کچھ اور ہے اور ان کا کردار ہوتا کچھ اور ہے ، آپ نے دیکھا ہوگا کہ سردار اختر مینگل نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی ہے ،عوام کو ورغلا کر دھوکہ دینے کے بعد فوری طورپر معاہدہ کرنے کی میز پر بیٹھ جاتا ہے۔

ہمارے اور سردار اختر مینگل کے درمیان یہی اختلاف ہے ، آج بھی ان کی سیاست کا چہرہ ایک نہیں بلکہ دو ہیں ، ایک جانب وہ پاکستانی ہے اور دوسری جانب وہ پاکستان مخالف اپنے بھائی جاوید کے حامی بھی ہیں ،سردار اختر مینگل نے عوام کو ورغلایا لیکن ان کا مقصد قطعاً گریٹر بلوچستان نہیں تھا اور نہ ہی اس کہ حامی تھے ،انہوں نے کہاکہ اگر اختر مینگل حقیقت پسند ہو تو ان سے بات چیت ہوسکتی ہے سیاست میں ہر چیز حر ف آخر نہیں ہوسکتی ہے ۔

ہم نے کسی بھی جگہ بات چیت کا راستہ نہیں روکا اور نہ ہی بند کیا ہے ،اگر سردار اختر مینگل نے وزارت اعلیٰ کے لئے عبدالقدوس بزنجو ووٹ دیا ہے تو مناسب فیصلہ کیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ وہ دو کشتیوں کے سوار نہ بنے اسی طرح راہ راست پر آجائے ۔

سیاسی و قبائلی رہنماء میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ ہم ایک نظریہ کے تحت جنگ میں گئے یہاں ناحق عوام کو مارا گیا،مظلوم کی زندگی اجیرن بنادی گئی اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی ، حتیٰ کہ ان دہشت گردوں کی غیر انسانی حرکات اس حد تک گئے تھے کہ جو مسجد بناتے تھے ان کو بھی معاف نہیں کیا گیا ان کا بھی قتل عام کیا گیا ۔

ہمیں بے گناہ لوگ و اپنے عوام کو بچانا تھا ،ہماری جنگ ایک مقصد کے لئے تھی ۔تاہم وطن عزیز کے مرکزی جماعتوں نے ایک نظر بھی ہماری طرف نہیں دیکھی ،جو بلوچستان کے عوام کی ضرورت تھی ہم نے وہی قدم اٹھایا ۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام سے ہمیں گلہ بھی ہے کہ گزشتہ انتخابات میں گریشہ کی پولنگ پر ان کی مخالفت میں پڑنے والے جعلی ووٹوں کو روکا بلکہ اپنے حامیوں کے ذریعے انہیں ووٹ بھی دیا ورنہ گریشہ میں جے یوآئی کا کوئی بھی ووٹ نہیں تھا۔

اب جمعیت علمائے اسلام نے عوام کا استحصال کرنے والی جماعت کے ساتھ اتحاد کر کے ایک بارپھر انہیں عوام پر مسلط کرنے کی کوششوں کا آغاز کردی ہے ، حالانکہ اس نام نہاد جماعت و ان کے سربراہان کا عوام کی فلاح وبہبود کے حوالے سے ماضی میں کوئی بھی کردار نہیں ہے ۔

نئی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال سے ہمارا ذاتی احترام کار شتہ ہے ، تاہم ان کی جماعت نئی بنی ہے اور نہ ہی اس جماعت کے بارے میں ہم نے کسی فیصلے کا سوچا ہے ، ہم کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کے حوالے سے سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں اس حوالے سے ہمیں کوئی جلدی بھی نہیں ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ سی پیک منصوبہ ایک اچھی پیش رفت ہے تاہم اس میں بلوچستان کو کسی بھی طرح نظرانداز نہیں کرنا چاہیئے اس حوالے سے بلوچستان کی سیاسی جماعتوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یک زبان ہو کر بلوچستان کے عوام کی بات کریں تاکہ اسلام آبادسے بلوچستان کے عوام کو ان کا حق ملے ، بلوچستان کو اس کا حصہ کم مل رہاہے ۔


اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور بلوچستان کے عوام کو صحیح معنوں میں ان کے حقوق دلانے کے لئے سب کو باہمی اتحاد و اتفاق پیدا کرنا ہوگا ۔ سیاسی و قبائلی رہنماء میر شفیق الرحمن مینگل نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سردار محمد اسلم بزنجو میر ظفراللہ خان زہری سمیت دیگر سیاسی و قبائلی زعماء نے بڑی تعداد میں خیر سگالی کے طور پر یہاں میرے پاس آئے ۔

ان سے سیاسی و علاقائی معاملات پر گفت و شنید ہوئی ہمارے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں کہ سیاسی بات چیت کا راستہ کسی بھی جگہ بند نہیں ہونا چاہیئے،انہوں نے کہاکہ ہمیں جھالاوان کے قبائلی عمائدین و سیاسی زعماء سے گلہ بھی ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کسی نے بھی ہماری خیر و خبر نہیں لی ۔

یہاں کی عظیم روایات بھی یہی ہیں کہ ایک دوسرے سے روابط بڑھائے جاتے ہیں ایک دوسرے کے دکھ و درد میں شریک ہوتے ہیں تاہم ہم نے پچھلے چند سالوں کے دوران اس چیز کی کمی محسوس کی ، ضرورت اس امر کی ہے کہ جھالاوان و بلوچستان کی ان عظیم روایات کو زندہ رکھاجائے ۔

میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ پاکستان ہم سب کا ملک ہے اور ہمارا پیارا وطن ہے ، ہم سب کو مل کر جدید و اصلاحی و فلاحی مملکت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ یہاں سب قوموں کو حقوق ملے ملک مستحکم ہو ہمارا ملک معاشی و اقتصادی حوالے سے ترقی کی جانب گامزن ہو ۔

میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاکہ جھالاوان کے عوام جس بڑی تعداد میں ہماری حمایت کررہی ہے اس سے ہمارے حوصلے بڑھ گئے ہیں آج زیدی سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائد ین اور سیاسی رہنماؤں و سینکڑوں کی تعداد میں لوگ یہاں آکر ہمارے پینل کی حمایت کردی ہے ان کی حمایت ہمارے پینل کی کامیابی کے لئے زینہ ثابت ہوگی ، اور ہمیں مذید آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔