|

وقتِ اشاعت :   July 1 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جناب جسٹس نذیراحمد لانگو پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب میر عالی بگٹی ،سابق سینیٹر محبت خان مری ،متحدہ مجلس عمل کے مولانامحمدحنیف ،نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی ،سابق صوبائی وزراء بہرام خان اچکزئی ،بابو امین عمرانی جبکہ تاج رئیسانی ، شیر محمدشاہوانی ،گل شاہ ،لیاقت لہڑی ودیگر سمیت41امیدواران کی اہلیت سے متعلق دائر درخواستوں پر فیصلے محفوظ کرلئے ہیں ۔

جبکہ پاکستا ن تحریک انصاف کے صوبائی صدر سرداریارمحمدرند،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ثناء بلوچ ،بلوچستان عوامی پارٹی کے دنیش کمار اور عبدالرحیم کی اہلیت سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت 2جولائی تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے ۔

گزشتہ روز نواب میر عالی بگٹی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران نواب میرعالی بگٹی اپنے وکیل بہلول کاسی ایڈووکیٹ اور نصرت بلوچ کے ہمراہ پیش ہوئے بلکہ سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے نمائندے بھی موجود تھے سماعت کے دوران سابق صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی اپنے وکیل عدنان اعجاز ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اورفریق بننے کی استدعا کی جس پر بینچ نے انہیں بتایاکہ وہ موقف بیان کرے جس سے کیس کا حصہ بنایاجائے گا۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے جمیل رمضان ایڈووکیٹ اور ہارون کاسی ایڈووکیٹ بھی پیش ہوئے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آئینی درخواست کا فیصلہ محفوظ کرلیاگیاہے ،سابق سینیٹر محبت خان مری کی نااہلی سے متعلق درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزاراپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ ان کے موکل کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قراردیا گیا ۔

لیکن اس سزا میں وقت کا کوئی تعین نہیں جس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دئیے کہ جعلی ڈگری کیس کے باعث ان کے موکل نہ صرف سینٹ سے نااہل ہوئے بلکہ 2013ء کے انتخابات میں بھی اسی لئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے ۔

سپریم کورٹ نے نااہلی کیس کی تشریح کی ہے نوازشریف بھی تا حیات نااہل ہوئے ہیں فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔

ڈویژنل بینچ نے مولانامحمد حنیف کی اہلیت کیخلاف دائر درخواست کی بھی سماعت کی سماعت کے دوران جمعیت علماء اسلام کے امیدوار ومولانا محمد حنیف اپنے وکیل عبدالظاہر ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے بلکہ فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مذکورہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیامولانامحمد حنیف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف مخالف امیدوار کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے ۔

اس کے علاوہ سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی کی جانب سے دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا بلکہ سابق صوبائی وزیر بابوامین عمرانی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار کے وکیل عامرنواز رانا ایڈووکیٹ کی جانب سے دلائل مکمل کئے گئے ۔

جس کے بعد عدالت نے سابق صوبائی وزیر ایکسائزبابو امین عمرانی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاہے ۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ثناء بلوچ کی کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزارکے وکیل سلیم لاشاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مہلت کی استدعا کی جس پر بینچ نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست کی سماعت2جولائی تک ملتوی کردی ۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 28سے نامزد امیدوار تاج رئیسانی کی کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار کے وکیل عبدالظاہر ایڈووکیٹ کی جانب سے دلائل مکمل کرلئے گئے جس کے بعد عدالت نے مذکورہ درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیاہے ۔

اس کے ساتھ ہی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف شیر محمدشاہوانی ،یاسمین لہڑی ،گل شاہ ،لیاقت لہڑی ودیگر کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران ان کے وکلاء نادر چھلگری ایڈووکیٹ،عدنان اعجاز ایڈووکیٹ،علی حسن ایڈووکیٹ ،عامرنواز رانا ایڈووکیٹ اور الیکشن کمیشن کے وکلاء کی جانب سے دلائل مکمل کرلئے گئے جس کے بعد مذکورہ درخواستوں پر فیصلے محفوظ کرلئے گئے مذکورہ درخواست گزاروں کے کاغذات نامزدگی ،تائید وتجویز کنندہ گان کے غیر متعلقہ حلقوں سے ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے تھے ۔

ڈویژنل بینچ نے نیشنل پارٹی کے سینیٹر اشوک کمار کی جانب سے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء دنیش کمار کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ بی اے پی کے رہنماء دنیش کمار نے اثاثہ جات ظاہر نہیں کئے جس پر عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار دنیش کمار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے2جولائی کو طلب کرلیاہے ۔

ہفتہ کے روز بلوچستان ہائی کورٹ کے 2رکنی بینچ نے مجموعی طورپر45آئینی درخواستوں کی سماعت کی جن میں سے41آئینی درخواستوں پر فیصلے محفوظ کرلئے گئے جبکہ سرداریارمحمدرند کی نااہلی ،ثناء بلوچ کی کاغذات نامزدگی منظور ہونے ،دنیش کمار کی اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے اورعبدالرحیم کی کاغذات نامزدگی فارم مسترد کئے جانے سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کو2جولائی تک کیلئے ملتوی کردیاہے ۔