کراچی: زمبابوے کے مذہبی اسکالر مفتی اسماعیل مینک نے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی جانب سےشیئر کی جانے والی داڑھی والی تصویر پر کرارا جواب دیا ہے۔
گزشتہ روز ریحام خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ان کے چہرے پر داڑھی نظر آرہی تھی۔ چہرے پر داڑھی کے حوالے سے ریحام خان نے لکھا تھا کچھ عرصہ قبل انہیں ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پارٹی جوائن کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نقاب نہیں کرسکتی لیکن اپنے چہرے پر داڑھی رکھ سکتی ہوں اور کہا یہ داڑھی مجھ پر جچ رہی ہے‘‘۔
حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے اپنی تصویر کوزمبابوے سے تعلق رکھنے والے مذہبی اسکالرمفتی اسماعیل مینک کی تصویرکے ساتھ فوٹو شاپ کیا تھا۔
ریحام خان کی اس حرکت پر سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا اور صارفین کی جانب سے انہیں اس انتہائی نامناسب حرکت اور اسلام کا مذاق بنانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور یہاں تک کہا گیا کہ ریحام خان نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے یہ سب کیا ہے۔
ریحام خان کی اس حرکت پر مفتی اسماعیل مینک نے انہیں کرارا جواب دینے کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا اورکہا’’میں آج تک کبھی پاکستان نہیں آیا اور میری پاکستانی سیاست میں بھی کوئی دلچسپی نہیں ہے، لیکن ایک بات جانتا ہوں آپ کا علاج کیپ ٹاؤن میں واقع ایلیا لیزر کلینک میں ہوسکتا ہے۔‘‘
مفتی اسماعیل نے ریحام خان کو درپردہ پلاسٹک سرجری کراکے اپنے چہرے پر داڑھی بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب جمعیت علما اسلام کے ضلعی رہنما بابر رضوان باجوہ نے ریحام خان کے خلاف شعائر اسلامی کا مذاق اڑانے پر تھانہ میں درخواست دائرکردی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ریحام خان نے سنت نبوی کی توہین کی ہے لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔