|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2018

اسلام آباد : قومی احتساب بیورو( نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گوادر انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی بلوچستان میں کمرشل اور انڈسٹریل اراضی کی مبینہ غیر قانونی اور خلاف قواعد الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کی اطلاعات پر ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ 

چیئرمین نیب نے گوادر میں مبینہ طورپر اربوں روپے کے اراضی سکینڈل کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے ۔ یہ رپورٹس ملی تھیں کہ ساحلی شہر گوادر میں 70ارب روپے مالیت کے 3166ایکڑ اراضی پرائیویٹ افراد کو الاٹ کی گئی ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق انڈسٹریل اور کمرشل اراضی کی مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ سے بلوچستان کی ترقی داؤ پر لگ گئی ہے کیونکہ گوادر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایساادارہ بننے کی بجائے ایک اسٹیٹ ایجنسی بن گئی ہے ۔ ریکارڈ کی ابتدائی جانچ پڑتال کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ گوادر انڈسٹریل سٹیٹ اتھارٹی نے کمرشل اور انڈسٹریل پلاٹ الاٹ کرتے ہوئے قواعد کو مکمل طورپر نظر انداز کیا۔

سہولت کاروں کی مدد سے من پسند اور رشتہ داروں میں پلاٹس تقسیم کئے گئے جبکہ صنعتی پلاٹوں کی فائلیں حق دار صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے پسند اور نا پسند کی بنیاد پر فروخت کی گئی ۔ 

سکینڈل سامنے آنے کے بعد اراضی کو بلوچستان کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اس تناظر میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گوادر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اتھارٹی بلوچستان نے کمرشل اور صنعتی اراضی کی الاٹمنٹ سے متعلق رپورٹ 15 روز میں طلب کی ہے۔