|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2018

دمشق: شام میں داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی کے بیٹے حذیفہ البدری ایک حملے میں مارا گیا ہے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا بیٹا حذیفہ البدری شام کے صوبے حمس میں اتحادی افواج کے خلاف لڑتے ہوئے ایک جھڑپ میں مارا گیا ہے۔ داعش کی ترجمان اعماق نیوز ایجنسی نے حذیفہ البدری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حذیفہ صوبے حمس میں شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار تھے۔

شامی حکام نے حذیفہ البدری کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں اور آخری دہشت گرد کی ہلاکت تک جاری جنگ جاری رکھیں گے۔ شام کی اتحادی افواج صوبے حمس کا بڑا حصہ داعش کے قبضے سے  واگزار کرانے میں کامیاب  ہوگئے ہیں تاہم عسکریت پسندوں کے زیر تسلط علاقوں میں فضائی بمباری کے نتیجے میں بچوں کی ہلاکتوں پر بشارالاسد حکومت کو سخت تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔

واضح رہے کہ داعش کے سربرہ ابوبو بکر بغدادی اور ان کے اہل خانہ کی ہلاکتوں کی متضاد خبریں آتی رہی ہیں تاہم زیادہ تر درست ثابت نہیں ہوتی ہیں۔ تاحال کسی کو علم نہیں کہ داعش کے سربراہ اس وقت زندہ ہے یا مارا جا چکا ہے۔