|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء حلقہ پی بی 44 آواران سے نامزد امیدوار سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ قوم پرستی کے نام پر ڈھائی سال اقتدار کے مزے لینے والے آج عوام کا سامنا کرنے سے خائف ہیں ۔

ہم پر اسٹیبلشمنٹ کے حامی ہونے کا الزام لگا کر اپنی ناکامیوں پر پردہ پوشی نہیں کی جاسکتی آواران کے عوام باشعور اور سیاسی سمج بوجھ رکھتے ہیں جس طرح عوام کی جانب سے تعاون کیا جارہا ہے یہ الزامات لگانے والے نام نہاد قوم پرستوں کی کھلی شکست ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے علاقے میں مختلف کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جو لوگ قوم پرستی کا لبادہ اوڑھے عوام سے ووٹ بٹورتے تھے آج عوام ان کی ڈھائی سالہ کارکردگی کے بعد تمام حقیقت جان چکی ہے جو اقتدارمیں رہتے ہوئے محض اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے رہے اور آواران کے عوام کو بے یارومددگار چھوڑے رکھا ۔

انہوں نے کہا کہ شکست خوردہ عناصر آج ہم پر اسٹیبلشمنٹ کے حامی ہونے کی باتیں کرکے اپنی شکست چھپانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے وہ جانتے ہیں کہ بلوچستان کے غیور عوام اب ان کے کھوکھلے نعروں اور جھوٹے وعدوں کی بھینٹ نہیں چڑھیں گے ۔

اہل بلوچستان نے بی اے پی کی ترقی پسند سوچ عوامی خدمت کی سیاست کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کی واضح مثال گزشتہ دنوں جھاؤ میں ہونے والا تاریخی جلسہ ہے جس میں محب وطن عوام نے بھرپور شرکت کرکے پیٹ پرستوں کو پیغام دے دیا کہ اب وہ عوام کو مزید اندھیروں میں نہیں دھکیل سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ جھاؤ جلسہ کے کامیاب انعقاد پر عوام کے مشکور ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ 25 جولائی کے بعد ایک بھرپور عوامی طاقت کے ہمراہ ایوان میں جائیں گے اور عوام مسائل کی ترجیحی حل کی جدوجہد کریں گے ۔