|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے رہنماؤں کاکہناہے کہ آزادی صحافت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ڈان اخبار اور ٹی وی پر غیر اعلانیہ سینسر شپ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے ورنہ صحافی ملک بھرمیں اپنے اس احتجاجی تحریک کووسعت دیتے ہوئے اس میں مزید شدت لائیں گے۔

بی یو جے اس تحریک میں بھی ہمیشہ کی طرح صف اول کاکردار اداکرتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، ان خیالات کااظہار بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد ، پی ایف یوجے کے سینئر نائب صدر سلیم شاہد اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاالرحمن نے تحریک آزادی صحافت کے حوالے سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہناتھا کہ دنیا میں جہاں آزادی صحافت کادن منایا جارہا ہے وہاں ہمارے ملک میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کیلئے میڈیا پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں، صحافی برادری کیلئے یہ ایک ناقابل برداشت عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں آزادی صحافت پابندی لگانے کیلئے ڈان اخبار کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جبکہ ڈان ٹی وی کو کیبل بند جبکہ کہیں آخری نمبروں پر لایا گیا ہے جو کہ قابل مذمت اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈان اخبار ملک نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر ایک معتبر اخبار مانا جاتا ہے جس میں عام خبریں نہیں بلکہ حقائق شائع کئے جاتے ہیں ،ڈان اخبار پڑھنے والے لوگوں کو ان کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

عین انتخابات کے وقت ڈان پر غیر اعلانیہ سینسرشپ لگانا لمحہ فکریہ ہے اس سے ملک میں انتخابات کی شفافیت متاثر ہوگی، دوسری طرف ڈان اخبار کے سرکاری بزنس اور اشتہارات پر پابندی لگا کر کے مختلف علاقوں میں ہاکرز کو اخبار کی ترسیل سے بھی سختی سے منع کیا گیا ہے جو کہ بہتر افسوسناک ہے۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ اس سے قبل جیو نیوز اور جنگ اخبار کو بھی اسی طرح بندش اور پابندیوں کانشانہ بنایا گیامگر اس وقت بھی تمام صحافی برادری اور صحافتی تنظیموں نے مل کرجدوجہد کی اور آئندہ بھی مل کر یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس ناروا عمل کیخلاف نہ صرف کوئٹہ بلکہ پورے ملک میں صحافی برادری سراپا احتجاج ہے، ڈان خبار کے سٹاف کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ان کے دفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنے تو کہیں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

مقررین کاکہناتھا کہ مارشل لاء کے دور سے لے کر اب تک صحافیوں نے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی اور کوڑے تک کھائے مگر آج جمہوریء دورمیں بھی ہمارے خلاف ایسے بدترین کاروائیاں کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے بھی صحافیوں نے اپنے حقوق کیلئے قربانیاں دی ہیں اور اب بھی کسی قربانی دریغ نہیں کریں گے، مقررین کاکہناتھا کہ میڈیا پر غیر اعلانیہ سینسر شپ کاخاتمہ یقینی نہیں بنایا گیا تو وہ سڑکوں پر نکل کر اپنے احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دیں گے