|

وقتِ اشاعت :   July 21 – 2018

اسلام آباد: نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہےکہ آرمی کی تعیناتی کے لیے ضابطہ اخلاق ہے جو ویب سائٹ پر لگا ہے اور مجسٹریٹ کےاختیارات ساری فوج کو نہیں بعض فوجی افسران اور سول آرمڈ فورسز کے افسران کو دیئے گئے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بہت افسوسناک ہوگا اگر ہم دہشتگردی کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزم لگائیں، ہمیں متحد ہونا چاہیے، تمام نگران حکومتیں امن و امان کی صورتحال سے متعلق کوشش کررہی ہیں۔

نگران وزیراطلاعات نے اپنی وزارت پر عائد الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کہا گیا وزارت اطلاعات میڈیا سنسرشپ میں ملوث ہے،ہم اس الزام کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے پیمرا کو مکمل آزاد کرنے کے اقدامات کیے، کوشش کی کہ سرکاری ٹی وی اور ریڈیو آزاد ہوں، ہر سیاسی جماعت کو برابر وقت دیاجائے، ہم سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتے۔

الیکشن میں فوج کی تعیناتی کے حوالے سے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آرمی کی تعیناتی کے لیے ضابطہ اخلاق ہے جو ویب سائٹ پر لگا ہے، مجسٹریٹ کےاختیارات ساری فوج کو نہیں بعض فوجی افسران اور سول آرمڈ فورسز  کے افسران کو دیئے گئے، جن فوجی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ان کی لسٹ سینیٹ میں پیش کردوں گا۔