|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2018

ڈیرہ مرادجمالی: نگران صوبائی وزیر داخلہ و قبائلی امور بلوچستان آغاعمر جان بنگلزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم تنظیمیں اب داعش میں شامل ہو گئیں ہیں جوکہ افغانستان سے دہشت گردبارڈر کراس کرکے بلوچستان میں داخل ہو کر دشتگردی کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ کا کہناتھاکہ قیام امن کے لیئے بلوچستان کے عوام سیکورٹی فورسز پولیس کی لازوال قربانیاں ہیں سانحہ درینگڑھ کے سہولت کاروں کو منظقی انجام تک پہنچایا گیا ہے بلوچستان بھر میں الیکشن کے پرامن انعقاد صوبائی حکومت اور سیکورٹی فوسزر کی کارکردگی کا نتیجہ ہے کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس دھماکے کا ٹارگٹ دہشت گردوں نے ڈی آئی جی کو کر رکھا تھا ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے واپڈا ریسٹ ہاؤس ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نصیر آباد کی سیا سی و قبائلی شخصیت حاجی رحمت اللہ بنگلزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے نگران صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان آغاعمرجان بنگلزئی نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ اور سانحہ مستونگ کے شہدا ء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔

صوبائی حکومت نے 2018کے انتخابات کو صاف شفاف کامیاب کرا کر اپنی ذمہ داری ایمانداری کے ساتھ سر انجام دیں پاک فوج ایف سی ضلعی انتظامیہ پولیس لیویز اور محب وطن شہریوں کے مکمل تعاو ن سے ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے اور عوام نے بلا خوف و خطر عام انتخابات میں آزادانہ طور پر اپنا حق راہ دہی استعمال کیا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان میں مسخ شدہ لاشوں کا ملنا بند ہو چکا ہے کہیں ذاتی رنجشوں کی بنا پرجو واقعات پیش آ رہے ہیں انہیں مشخ شدہ لاشوں سے نہ جوڑا جائے۔